ضلع باجوڑ میں آپریشن کے بعد شک کے بنا پر 2300 شناختی کارڈ بلاک کردیے گئے ہیں۔ جس کے بنا پر عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ متاثرہ افراد نے ملک محمد اکبر ، فاتح رحمان ماموند کے قیادت میں سول کالونی خار میں ڈی سی آفس کے سامنے بند شناختی کارڈ کے کلیئر کروانے اور کھولنے میں تاخیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر قبائلی عمائدین اور بلاک شناختی کارڈ والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک محمد اکبر نے کہا کہ ضلع باجوڑ میں بلاک شناختی کارڈ کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوتا جارہا ہے، کچھ عرصہ قبل اس کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی تھی اس کا کام نہایت سست ہے اور موجودہ حالات میں شناختی کارڈ بہت زیادہ اہمیت اختیار کرچکا ہے، خاندان میں ایک فرد کے شناختی کارڈ شک کے دائرے میں آنے کے وجہ سے تمام خاندان کے شناختی کارڈ بلاک کردیئے گئے ہیں جس کے باعث عوام کو سخت تکلیف کا سامنا ہے، ہم حکومت اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلاک شناختی کارڈ فوری طور پر کھول دیے جائیں اور اس کے تصدیق کا مرحلہ تیز کردیا جائے، شناختی کارڈ کی تصدیق کے نام پر ہماری تذلیل بند کیجائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے مظاہرین نے احتجاجی واک بھی کیے اور نعرے بھی لگائے۔اس موقع پر انتظامیہ کے جانب سے احتجاجی مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کیے گئے اور یقین دہانی کرائی گئی کہ کمیٹی اپنا کام تیز سے تیز کرے گی اور جلد از جلد مسائل حل کیے جائیں گے جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔
باجوڑ کے 2300 بلاک شناختی کارڈ فوری طور پر کھول دیئے جائیں۔ قبائلی عمائدین
You might also like