مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں سپردِ خاک

0

مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں سپردِ خاک
مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے اکوڑہ خٹک کے خوشحال خان ڈگری کالج میں ان کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے پڑھائی جس کے بعد انہیں جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے احاطے میں اپنے والد مولانا عبدالحق کے پہلو میں سپرد خاک کیا گیا۔
جمعیت علمائے س کے امیر مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس کے بعد انہیں جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں سپرد خاک کردیا گیا۔

مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے اکوڑہ خٹک کے خوشحال خان ڈگری کالج میں ان کے صاحبزادے مولانا حامد الحق نے پڑھائی جس کے بعد انہیں جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے احاطے میں اپنے والد مولانا عبدالحق کے پہلو میں سپرد خاک کیا گیا۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے نہایت سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان، مسلم لیگ (ن) کے راجا ظفر الحق اور امیر مقام، جماعت اسلامی کے رہنما سراج الحق، لیاقت بلوچ اور جماعۃ الدعوہ کے رہنما حافظ سعید سمیت کئی سیاسی شخصیات نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

نماز جنازہ کے موقع پر مولانا یوسف شاہ نے اعلان کیا کہ دارالعلوم حقانیہ کے نئے مہتمم مولانا سمیع الحق کے بھائی مولانا انوارالحق ہوں گے جب کہ بیٹے حامد الحق مہتمم نائب ہوں گے۔

دوسری جانب راولپنڈی کے تھانہ ائیر پورٹ میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ ان کے بیٹے حامد الحق حقانی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا جس میں قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کا واقعے میں دہشت گردی کا عنصر رد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے بظاہر معاملہ دشمنی یا دیرینہ عداوت کا لگتا ہے تاہم صورتحال تفصیلی تفتیش میں واضح ہوگی۔ پولیس نے 2 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے کمرے سے حاصل کئے گئے فنگر پرنٹس نادرا کو جب کہ خون کے نمونے  کراس میچ کے لئے لیبارٹری بھجوا دیے ہیں۔

اس کے علاوہ مولانا سمیع الحق کے زیر استعمال موبائل فون کا ڈیٹا اور گھر کے قریب نصب کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل جبکہ جیو فینسنگ کے لئے متعلقہ اداروں سے بھی معاونت طلب کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق کو گزشتہ روز راولپنڈی میں ان کی رہائشگاہ پر چاقوؤں کے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.