باجوڑ لیویز فورس کے سینکڑوں اہلکاروں کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

0

باجوڑ لیویز فورس کے سینکڑوں اہلکاروں کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ ، لیویز اہلکاروں ن نے لیویز لائن سے لیکر ہیڈکواٹر ہسپتال خار تک اپنے مطالبات کے حق میں پیدل مارچ بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق باجوڑ لیویز فورس نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبات کے حق میں پیدل مارچ کیا ۔ باجوڑ لیویز فورس کے اہلکاروں نے اپنے ہاتھوں میں فلیکس اور بینرز اٹھائے رکھے تھے جن پر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ لیویز فورس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں لیویز اور خاصہ دار فورس جب سے خدمات سرانجام دینا شروع کیا ہے اس دن سے لیکر آج تک علاقے میں امن و امان قائم رکھنے اور انتظامی امور چلانے میں لیویز اور خاصہ دار فورس نے لازوال قربانیاں دی ہیں ، لیویز فورس نے بغیر وسائل کے آج تک پاکستان کے آئین اور قوانین کے مطابق پوری دلیری اور ایمانداری سے پاکستان کے سرحدات کی حفاظت کی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انتظامی امور بھی بخوبی سرانجام دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر جرائم کے حوالے سے ہمارے باجوڑ کا موزانہ دوسرے اضلاع سے کیا جائے تو یہاں پر جرائم کی شرح بہت کم رہی جو باجوڑ لیویز اور خاصہ دار فورس کے اعلیٰ کارگردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور حکومت پاکستان نے اچھی کارگردگی کے بنیاد پر لیویز اور خاصہ دار فورس کے کئی جوانوں کو اعلیٰ اعزازات سے نوازا ہے۔ فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں لیکن ہمارے چند خدشات اور تحفظات کا ازالہ ضروری ہے ، حکومت پاکستان لیویز اور خاصہ دار فورس کو عزت اور ہماری قربانیوں کو تسلیم کیا جائے ۔ باجوڑ لیویز فاٹا مرجر کا خیرمقدم کرتی ہے اور ساتھ میں یہ مطالبہ کرتی ہے کہ پولیس کے تمام اختیارات لیویز فورس کو دیے جائیے۔ہماری مراعات ملاکنڈ لیویز فورس کے طرز پر بحال کیے جائیں اور دیگر ایشوز پر غور کیا جائے۔ شرکاء نے کہاکہ ہمارے مطالبات پورے ہونے تک قبائلی اضلاع میں پولیس تعینات نہ کیے جائیں بصورت دیگر ہم سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے ، اور ہم لیویز فورس بشمول اقوام باجوڑ پولیس کو قبائلی اضلاع میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس کمیٹی اور دیگر کمیٹیاں ہماری مطالبات اور ہمارے خدشات سنے بغیر لیوی اور خاصہ دار فورس کے مستقبل کا فیصلہ نہ کریں اگر ہمیں اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی فیصلہ کیا گیا تو ہمیں کسی بھی صورت میں منظور نہیں ہوگا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.