آل فاٹا لیویز وخاصہ دار فورس نے اپنے مطالبات کےلئے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا

0

آل فاٹا لیویز وخاصہ دار فورس نے اپنے مطالبات کےلئے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا ، ضلع باجوڑ میں حقوق لیویز و خاصہ دار فورس کے عنوان سے تقریب کا انعقاد ، سینکڑوں اہلکاروں کی شرکت ۔ لیویز ایکٹ 2019کو مکمل طورپر مسترد کرتے ہیں ، پولیس ایکٹ 2017دیاجائے ، ڈی پی او کے علاوہ کسی دوسرے پولیس اہلکار کو یہاں تعینات نہیں کرنے دینگے، سید جلال وزیر چیئرمین آل فاٹا لیویز خاصہ دار فورس کا خطاب ۔ آل فاٹا (قبائلی اضلاع) لیویز وخاصہ دار فورس نے اپنے مطالبات اور حقوق کیلئے احتجاجی تحریک کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے ۔ اس سلسلے میں ایک تقریب ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں منعقد ہوئی ۔ احتجاجی تقریب میں آل فاٹا لیویز فورس کے اہلکاروں ، ایم این ایز گل داد خان ، گل ظفر خان، ایم پی اے انجینئر اجمل خان سمیت قبائلی مشران اور ڈی پی او باجوڑ پیر شہاب علی شاہ نے بھی شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آل فاٹا لیویز وخاصہ دار فورس کمیٹی کے چیئرمین سید جلال وزیر ، حبیب اللہ ،باجوڑ سیاسی اتحاد کے صدر مولانا وحید گل ، باجوڑ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بانی حاجی لعلی شاہ پختون یار ، مولانا احمد نور ، ملک بہادر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ پولیس ایکٹ2017نافذ کرکے لیویز و خاصہ دار کو پولیس میں ضم کرکے پولیس کے اختیارات ومراعات دی جائیں اور لیویز وخاصہ دار فورس کیساتھ مزید مذاق بند کیا جائے ۔ آل فاٹا لیویز وخاصہ دار فورس کمیٹی کے چیئرمین سید جلال وزیر نے کہا کہ اگر ہ میں پولیس میں ضم نہیں کرنا تھا تو پھر ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوز کے بیج کیوں لگائے گئے ۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہمارے ساتھ مذاق ہے اور مزید مذاق بند کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہ میں بتائے کہ یا تو آپ کے لوگوں کیساتھ مذاق ہورہاہے یا ہ میں اپنے حقوق دیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعی قبائلی اضلاع کا مرجر ہواہے تو پھر صحیح معنوں میں انضمام کے ثمرات ہ میں دئیے جائیں اور ہمارے ساتھ جو وعدے ہوئے ہیں اُن کو نافذ العمل کیاجائے ۔ سید جلال وزیر نے کہا کہ پولیس ایکٹ 2017کے علاوہ ہ میں کوئی اور ایکٹ کسی بھی صورت منظور نہیں اور ہم اپنے مطالبات کیلئے احتجاج جاری رکھیں گے ۔ انھوں نے کہا کہ احتجاج کا دائرہ کار تمام قبائلی اضلاع تک بڑھائیں گے اور اس کے بعد ضلع مہمند میں احتجاج ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او کے علاوہ دیگر پولیس اہلکاروں کو کسی بھی صورت قبائلی اضلاع کے اندر ڈیوٹی نہیں کرینگے اور ہم خود ایف آئی آردرج کرینگے ، دوسرے اضلاع سے آئے ہوئے پولیس اہلکاروں کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ وہ 24گھنٹوں کے اندر اندر قبائلی اضلاع سے نکل جائیں ورنہ ہم خود نکالیں گے ۔ دوسرے جانب تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکمران جماعت سے وابستہ اراکین قومی اسمبلی گل داد خان اور گل ظفر خان نے کہا کہ ہم لیویز فورس کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور ہم اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سے بات کرینگے ، پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر اجمل خان نے کہا کہ جو بل لایا گیا ہیں اُس میں بہتری کی گنجائش موجود ہیں اور وزیر قانون نے کہا ہے کہ اس میں ترمیم ہوسکتاہے ۔ ا نجینئر اجمل خان نے لیویز و خاصہ دار فورس کو یقین دہانی کروائی کہ وہ ترمیمی بل لائیں گے اور لیویز وخاصہ دار فورس کے جو مطالبات ہیں اُس کو اسمبلی میں پیش کرینگے ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.