باجوڑنیوز (یکم جون) باجوڑ یوتھ جرگہ کا آزاد کشمیر پولیس کے حراست میں قتل ہونیوالے نوجوان کے قتل کیخلاف مظاہرہ ۔ باجوڑ پریس کلب کے سامنے باجوڑ یوتھ جرگہ کے زیر اہتمام آزاد کشمیر میں پولیس حراست میں قتل ہونیوالے نوجوان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کی جانب سے صوبہ میں منظور کئے گئے15کالجز میں ضم شدہ اضلاع کو شامل نہ کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اُٹھارکھے تھے جس پر کشمیر پولیس کے حراست میں باجوڑ کے نوجوان زاہد خان کے قتل کیخلاف اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کی جانب سے 15کالجز میں ضم شدہ اضلاع کو نظر انداز کرنے کیخلاف نعرے درج تھے ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نثار باز ، حیات یوسفزئی، جاوید تندر، نجیب اللہ ، بختیار عالم او رتنظیم بحالی معذوران باجوڑ کے صدر حضرت ولی شاہ نے کہا کہ ماروائے عدالت باجوڑ کے نوجوان کے قتل کی تحقیقات کی جائے۔ انہوں نے نوجوان زاہد خان کی ماروائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور خیبر پختونخواہ وآزاد کشمیر حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی آزاد انہ اور شفاف تحقیقات کی جائے۔مظاہرین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کی جانب سے صوبہ کے مختلف اضلاع میں پندرہ ڈگری کالجز کی منظوری میں ضم شدہ اضلاع اور خصوصاََ باجوڑ کونظر انداز کرنے کی بھی مذمت کی ۔ اور کہا کہ ضم شدہ اضلاع کو نظر انداز کرنا بہت بڑا ظلم ہے کیونکہ یہاں پر کالجز نہ ہونے کیوجہ سے طلبہ میٹرک کے بعد تعلیم ادھورا چھوڑتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی جائے اور ضم شدہ اضلاع کے عوام کیساتھ انضمام کے وقت ہونیوالے تمام وعدے پوری کی جائے