تماشائیوں کی عدم موجودگی میں کھلاڑیوں کو خود ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی ہے، مشتاق احمد

0

تماشائیوں کی عدم موجودگی میں کھلاڑیوں کو خود ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی ہے، مشتاق احمد

وورسٹر، 10 جولائی 2020ء:

کوویڈ 19 کے باعث اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی عدم موجودگی پر قومی کرکٹ ٹیم کےاسپن باؤلنگ کوچ مشتاق احمد کا ماننا ہے کہ انگلینڈ میں موجود پاکستانی اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کوخود ہی ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی ہے۔

مجموعی طور پر کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کےاسپن باؤلنگ کوچ مشتاق احمد کاکہنا ہے کہ یہ ٹور غیرمعمولی حالات میں ہورہا ہے، یہاں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے تماشائی موجود ہیں اور نہ ہی تجزیہ کرنے کے لیے میڈیا نمائندگان لہٰذا ان کھلاڑیوں کو اپنے گروپ سے ہی متاثر ہونا ہے اور ایک دوسرے کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنی ہے۔

اسپن باؤلنگ کوچ نے کہا کہ دورہ انگلینڈ میں ٹیم منیجمنٹ کی ذمہ داریوں کا خلاصہ کیا جائے تو ہمیں کھلاڑیوں کی ذہنی مضبوطی پر خاص توجہ دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین ماہ بعد گراؤنڈ کا رخ کرنے والے ان کھلاڑیوں کا جوش اور جذبہ دیدنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکواڈ میں شامل تمام لڑکے بہت پرجوش ہیں اور وہ بھرپور لگن سے نیٹ پریکٹس کرنے میں مصروف ہیں۔

مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو کوویڈ 19 کے پروٹوکول سے مکمل آگاہ کررہے ہیں، جیساکہ گراؤنڈز مین سےفاصلہ رکھنا اورگیند کو تھوک سے نہ چمکانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسپنرز عموماََ گیند کو تھوک سے ہی چمکاتے تھے تاہم ان حالات میں متبادل آپشنز کو ان کی یاداشت کا مکمل حصہ بنانے کے لیے کوشش کی جارہی ہے۔

مشتاق احمد نے کہا کہ سب سے خوش آئند عمل یہ ہے کہ قومی اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑی اور اسپورٹ اسٹاف ایک دوسرے کی مکمل حوصلہ افزائی کررہے ہیں، یقین ہے کہ درجہ بدرجہ کھلاڑیوں کی کھیل میں واپسی مفید ثابت ہوگی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں وورسٹر کے بائیو سیکیور ماحول میں قرنطینہ کررہی ہےجہاں وہ ہیڈ کوچ مصباح الحق کی زیرنگرانی مختلف تربیتی سیشنز اور انٹرااسکواڈ پریکٹس میچز کھیلنے میں مصروف ہے۔ 5اگست سے شروع ہونے والی تین ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز کے لیے انگلینڈ میں موجود پاکستان کرکٹ ٹیم 14 روز قرنطینہ میں گزارنے کے بعد 13 جولائی کو ڈربی شائر روانہ ہوگی۔

دنیا بھر کی ٹی ٹونٹی لیگز میں کوچنگ کا تجربہ رکھنے والے سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد 2016 کے دور ہ انگلینڈ میں بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کی منیجمنٹ کا حصہ تھے۔ پاکستان نے یہ سیریز 2-2 سے برابر کی تھی۔اس سیریز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت مصباح الحق کے سپرد تھی۔

مشتاق احمد کو انگلش کنڈیشنز پر باؤلنگ کاوسیع تجربہ ہے۔مشتاق احمد نے انگلینڈ کی سرزمین پر 8 ٹیسٹ میچز کھیلے، جہاں انہوں نے 28.81 کی اوسط سے 32 وکٹیں حاصل کیں۔

مشتاق احمد ایک طویل عرصہ کاونٹی کرکٹ کھیلنے کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے سسکس کو تین مختلف اوقات میں ٹائٹلز جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کا شیڈول مندجہ ذیل ہے:

10 سے 12 جولائی: پریکٹس، انٹرااسکواڈ میچز اور آرام، نیو روڈ
13 جولائی: ڈربی شائر روانگی
15 سے 30 جولائی: پریکٹس، انٹراسکواڈ میچزاور آرام، دی کاؤنٹی گراؤنڈ
یکم اگست: مانچسٹر روانگی
5 سے 9 اگست: پہلا ٹیسٹ میچ بمقام اولڈ ٹریفورڈ ، مانچسٹر
10 اگست: ساؤتھمپٹن روانگی
13 سے 17 اگست: دوسرا ٹیسٹ میچ بمقام ایجز باؤل، ساؤتھمپٹن
21 سے 25 اگست: تیسرا ٹیسٹ میچ بمقام ایجز باؤل، ساؤتھمپٹن
26 اگست: مانچسٹر روانگی
28 اگست: پہلا ٹی ٹونٹی میچ بمقام اولڈ ٹریفورڈ ، مانچسٹر
30 اگست: دوسرا ٹی ٹونٹی میچ بمقام اولڈ ٹریفورڈ ، مانچسٹر
یکم ستمبر: تیسرا ٹی ٹونٹی میچ بمقام اولڈ ٹریفورڈ ، مانچسٹر
2ستمبر: لاہور روانگی

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.