چودھری شجاعت نے مولانا فضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت دے دی

0

باجوڑ (نماندہ خصوصی) دونوں سیاسی رہنماؤں میں جلد گجرات میں ملاقات ہوگی، موجودہ سیاسی صورتحال اور حکومت مخالف اتحاد سے متعلق بات چیت کی جائے گی۔ ذرائع

جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر حکومت مخالف تحریک کیلئے متحرک ہوگئے، پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت دے دی، دونوں سیاسی رہنماؤں میں جلد گجرات میں ملاقات ہوگی، حکومت مخالف اتحاد مضبوط کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔

تفصیلات کے جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے اور حکومت مخالف تحریک کیلئے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ن اور ایم کیوایم سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے رابطہ کرنے پر چودھری شجاعت نے انہیں گجرات میں ملاقات کی دعوت دے دی ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان جلد ملاقات متوقع ہے۔ اسی طرح مولانا فضل الرحمان نے آج پیپلزپارٹی کے اعلیٰ قیادت آصف زرداری اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری سے بھی ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں سیاسی امورپر بات چیت کی گئی۔ تینوں رہنماؤں نے این ایف سی ایوارڈ، 18ویں آئینی ترمیم پرغیرلچکدار مؤقف اپنانے پر اتفاق کیا۔ آصف زرداری نے کہا کہ کورونا معاملے پرعمران خان کی نااہلی سامنے آگئی ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا عمران خان حکومت چلانے کے اہل نہیں۔ بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ پرسمجھوتہ نہیں ہوگا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے عوامی مفاد میں کوئی کام نہیں کیا۔ اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ایک پیچ پر ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سیاسی قائدین سے رابطوں میں حکومت مخالف اتحاد کو مضبوط کرنے اور آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر مشاورت کی۔

واضح رہے چودھری شجاعت حسین نے مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کے حوالے سے اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو تاریخ سے سبق حاصل کر کے اپنی اصلاح کرنی چاہیے۔ کچھ لوگ فضل الرحمان کے دھرنے پر دھاوے کے حامی تھے۔ جبکہ عمران خان سے کوئی بھی بات کرنے کو تیار نہیں تھا۔ سب ایک دوسرے کو کہہ رہے تھے کہ آپ بات کریں۔ پرویزالٰہی حکومتی کمیٹی کے ممبر نہیں تھے۔ ان سے کہا گیا کہ آپ بات کریں۔ پرویز الہی نے عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں مشورہ دیا کہ کوئی جانی نقصان ہو گیا تو کوئی ذمہ داری نہیں لے گا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.