باجوڑ میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال بہتر کی جائی ۔ باجوڑیوتھ جرگہ کے زیر اہتمام باجوڑپریس کلب میں گول میز کانفرنس کا اعلامیہ جاری

0

باجوڑ  (نمائندہ خصوصی )  باجوڑیوتھ جرگہ کے زیر اہتمام باجوڑپریس کلب میں گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ گول میز کانفرنس میں باجوڑ کے سیاسی قائدین ، علمائے کرام ، قبائلی مشران ، یوتھ تنظیموں کے نمائندگان سمیت ہر طبقہ فکر کے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر سابقہ گورنر انجنئیر شوکت اللہ خان، سابقہ ایم این اے ہارون الرشید ، سابقہ ایم این اے شہاب الدین خان ، ملک محمد آیاز ،مولانا خانزیب،صوفی حمید،مولانا وحید گل ، گل کریم خان سلارزئی ، اخترگل ، نثارباز، اورنگزیب انقلابی ،مولانا وحیدگل ، حاجی گل کریم خان، سابقہ میدوار ملک خالد ، پی ٹی آئی باجوڑ کے صدر ڈاکٹرخلیل الرحمن ،  امیرخان ، ملک شاہین لغڑئی ، مولانا ثناء اللہ ، سید صدیق اکبرجان ، فضل سبحان ، سجاد احمد جان ، واجد علی ، میاں اسماعیل ، شوکت اللہ ، سرتاج عزیز ، نثارباز، شاہ خالد، جان ولی خان  سمیت سیاسی نے گول میز کانفرنس سے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی علاقوں میں بے شمار مسائل ہیں۔ ایف سی آر کے دوران قبائلی علاقوں میں  یہاں کے سفید و سیاہ کے مالک صرف چند افراد ہوا کرتے تھے ، کسی بھی جرم کے بدلے مجرم کی جگہ کسی دوسرے فردیاپورے خاندان کو گرفتار کر کے سالوں سال بغیرکسی قانون قید میں رکھتے تھے اور مظلوم کی فریاد سننے والاکوئی نہ تھا۔ یہاں کے باسیوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے خاطر بے پناہ قربانیاں دے کر ایف سی آر کے سیاہ قانون کو ختم کرکے یہاں  کے عوام کے لئے سول لا ء تک رسائی ممکن بنائی ۔ اسی قانون کو نافذ کرتے وقت یہاں کے عوام اور خواص کے ساتھ اصلاحات کے نام سے ترامیم اور قوانین میں شفافیت ظاہر کرنے کے وعدے کئے گئے۔ لیکن بدقسمتی سے دو سال گذرنے کے بعد بھی آج تک اصلاحات کا عمل شروع نہ ہوسکا اور نہ ہی قبائل کو دیگر اضلاع جیسے سہولیات دی گئیں۔ اسی طرح یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی امیدوں کو ٹھیس اسی وجہ سے پہنچ رہی ہے کہ ان کے لئے مختص ملازمتوں پر غیرمستحق لوگ براجمان ہیں، نئے ضم شدہ اضلاع میں پولیس کے قوانین کو برائے نام نافذ کیا گیا ہے لیکن یہاں کا امن و امان پورے دنیا کے سامنے ہے ، ان علاقوں میں آج بھی روزانہ کے بنیاد پر ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے جس کا ایف آئی آر تک نہیں کاٹا جاتا۔ کیونکہ یہاں کے پولیس کو وہ تربیت نہیں دی گئی جو دینی چاہیے،اور نہ ہی نئے  پولیس بھرتی کی گئی ، ضلع باجوڑ کے چند نوجوانوں نے اپنے مدد آپ کے تحت اپنے صلاحیتیں ضلع باجوڑ سمیت تمام نئے ضم شدہ اضلاع کے لئے پیش کیے ہیں۔ انہوں نے انہی خدمات کے لئے ایک تنظیم "باجوڑیوتھ جرگہ ” کے نام بنائی۔ جس کا مقصد صرف یہاں کے مسائل کے حل کے لئے اپنے تمام تر صلاحیتوں کو استعمال میں لانا اور ضلع باجوڑ سمیت تمام قبائل کے مسائل کے حل کرناتھا۔ آج ان نوجوانوں نے باجوڑیوتھ جرگہ کے تحت باجوڑپریس کلب میں گول میز کانفرنس کا انعقادکیا ہے ۔ جس پر یقینا یہ لوگ مبارکبادکے مستحق ہیں۔ کانفرنس میں شرکا نے باجوڑ اور دیگر ضم اضلاع کے مسائل کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ان مسائل کے حل کرنے کی تجاویز پیش کیے ، مقررین نے اس بات پرزور دیا کہ عوام کو وہی سہولیات دی جائے جو ملک کے دیگر اضلاع کو حاصل ہے ۔باجوڑ یوتھ جرگہ کے بانی چیئرمین جاویدتندر نے مشترکہ قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ میں امن وآمان کے موجودہ صورتحال انتہائی سنگین ہے سیکورٹی اداروں سے امن وآمان بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، ضلع باجوڑ کے ہیڈکوارٹر ہسپتال خاراور دیگر محکمہ جات میں ناقص کاکردگی اور کرپشن کا خاتمہ کیا جائے اورباجوڑ کے خار ہسپتال بشمول ناوگئی ، برنگ، پشت ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی دور کی جائے ، بجلی کے ناروا لوڈشیڈنگ کو فوراختم کیا جائے اور نئے گریڈسٹیشن سے بجلی کی ترسیل جاری کیاجائے، نئی ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی ادراے بہت کم ہے یہاں کے عوام کو نئی سکولوں، کالجز کے ساتھ یونیورسٹی اورمیڈیکل کالجز دیا جائے، جو لیویز اہلکار اب تک پولیس میں ضم نہیں ہوئے ان کو ضم کرکے یہاں کے عوام کے ساتھ کی گئے وعدے کے مطابق پولیس کے نئے ملازمتوں پر یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھرتی کیا جائیباجوڑ لیویز کو ایف آئی آر پر ٹریننگ دیاجائے اور پولیس کا ٹریننگ دیکر جلد ضم کیاجائے ، فاٹا اصلاحات کو عملی جامہ پہنایا جائے ۔ این ایف سی کا حصہ دیا جائے ، بلدیاتی الیکشن کیلئے سب ڈویژن کی تعداد 3 اور ویلج کونسل کی تعداد 150 کی جائے ، باجوڑ لیویز شہدا کے بچوں میں جن کی ابھی تک بھرتی نہیں ہوئی ان کی بھرتی کی جائے ، پاک افغان شاہراہوں غاخی پاس اور ناواپاس کو تجارت کیلئے کھول دیا جائے ،غیر فعال اداروں کو فعال کیا جائے ،ضلع مہمند میں آئے روز احتجاج کیوجہ سے پشاور باجوڑ شاہراہ بند ہوتاہے جس سے لوگوں کو مشکلات ہوتی ہیں ۔ گول میز کانفرنس کے شرکاء نے باجوڑ یوتھ جرگہ کے مشترکہ قرار داد سے اتفاق کیا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.