تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا ایک سال مکمل ہونے پر ایک بار پھر سلامتی کونسل سے اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کو اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی محاصرے کے نتائج اور بھارت کے جارحانہ عزائم سے جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو درپیش سنگین خطرات پر غور کے لیے کونسل کا اجلاس طلب کیا جائے۔وزیر خارجہ نے اپنے خط میں مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے، انٹرنیٹ اور مواصلات پر پابندی، کشمیری سیاسی رہنماؤں کی نظر بندی اور کشمیری نوجوانوں کی جبری گمشدگی اور تشدد، ماورائے عدالت قتل وغارت گری اور کشمیریوں پر اجتماعی سزا کے نفاذ سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں۔ پاکستان نے سلامتی کونسل کی سرکاری دستاویزات کے طور پر دو پیپرز بھی فرام کیے ہیں جن میں سے ایک جموں و کشمیر تنازع کے قانونی پہلوؤں جبکہ دوسرا مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں ہے۔