قبائل مزید بدامنی کا متحمل نہیں۔ریاست آمن امان قائم رکھنے کے لئے اپنے ذمہ داریاں پورا کریں۔ مہمند آمن جرگہ

0

ہیڈکوارٹر غلنئی میں مہمند آمن جرگہ۔ قبائل مزید بدامنی کا متحمل نہیں۔ریاست آمن امان قائم رکھنے کے لئے اپنے ذمہ داریاں پورا کریں۔آئندہ قبائلی عوام میں بندوق اٹھانے کی سکت نہیں۔بلکہ امن سے جینا چاہتے ہیں۔ قبائلی ضلع مہمند کے ہیڈکوارٹر غلنئی مین پشاور باجوڑ شاہراہ پر تمام سیاسی پارٹیوں اور عوام نے کثیر تعداد میں ایک پوائنٹ ایجنڈا”آمن "کے نام سے سفید رنگ کے جھنڈے کے سائے تلے مہمند امن جرگہ کاانعقاد کیا۔مہمند آمن جرگہ سے پشاور باجوڑ شاہراہ کو تقریبا چار گھنٹے تک ہر قسم آمدورفت کے لیے بند رکھا۔ امن جرگہ میں تمام سیاسی شرکاء نے سفید رنگ جھنڈے اٹھائے اپنے پارٹیوں کے رنگارنگ ٹوپیاں پہنا رکھے تھے۔مہمند امن جرگہ میں مختلف موقعوں پر شرکاء نے بم دھماکے،دہشت گردی،بھتہ خوری کے نامنظور اور قبائل امن چاہتے ہیں۔نعرے لگائے۔مہمند امن جرگہ میں مہمند سیاسی اتحاد کے رہنماؤں سمیت ایم پی اے نثار مومند،ایم این اے ساجد خان کے علاوہ باجوڑ سے مولانا خان زیب بھی موجود تھے۔مہمند آمن جرگہ سے مختلف مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔کہ گزشتہ نامساعد حالات سے ملکی اور خاص کر قبائلی اضلاع کی آمن امان تباہ ہوچکے ہیں۔جس سے معاشی و اقتصادی مواقع ختم اور گھر بار تباہ ہوئے ہیں۔اور لاکھوں قبائل دربدر مفلسی کے زندگی گزار رہے ہیں۔جبکہ اس سے پہلے قبائل اسودہ حال تھے۔حالانکہ تھوڑی بہت امن قائم ہونے کے بعد دوبارہ بدامنی کے آثار پیداجن سےعلاقے میں ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور بم دھماکے ہورہے ہیں۔چونکہ گزشتہ حالات سے قبائل تھک مزید بدامنی کا متحمل نہیں۔کیونکہ سابقہ فاٹا میں قبائل نے امن کے خاطر بندوق اٹھائے تھے۔جبکہ اب قبائلی اضلاع ضم ہوچکے ہیں۔جہاں آئین کی روسے امن و امان قائم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے قبائلی معیشت بہتری کے لئے گورسل اور ناواپاس روٹس کھولنے کا مطالبہ کیا۔تاکہ قبائل دوبارہ اپنا تجارت شروع کر سکے۔مہمند امن جرگہ میں ایک خاتون سکنہ غنڈاخیل سٹیج پر آکر اپنے لاپتہ بیٹوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔مہمند امن جرگہ سے مقررین نے بتایا کہ ملکی معیشت کمزور اور ہوشرباء مہنگائی عوام کی دسترس سے نکل چکے ہیں۔جن سے ملک میں بڑی افراتفری کا خطرہ ہے۔چونکہ مہنگائی اور خراب معیشت کی ذمہ داری مختلف سیاسی رہنما ایک دوسرے کوٹھہراتے ہیں۔لیکن الزامات کے بجائے اس مسلہ کو سنجیدگی سے لیناوقت کاتقاضاہے۔مہمند امن جرگہ میں متفقہ علامیہ جاری کرتے ہوئے جرگہ نےمطالبات پیش کئے۔کہ قبائلی امن کے بغیر ملک میں آمن امان قائم کرناناممکن ہے۔لہذا ریاست قبائلی اضلاع میں امن قائم کر کے اپنے ذمہ داریاں نبھائیں۔جبکہ انضمام کے وقت قبائلی اضلاع سے کئے گئےوعدے پورے کریں۔اور لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.