باجوڑ میں پرائیویٹ سکولوں کے اونرز اور اساتذہ کا ضلعی صدر نور رحمان کے قیادت میں احتجاجی مظاہرہ

0

۔ ملک بھر کی طرح ضلع باجوڑ میں بھی پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک  کے اونرزاور اساتذہ سراپا احتجاج

(PEN)پین کے ضلعی صدر نوررحمن اور جنرل سیکرٹری قاسم عمر دیگر سکولوں کے اونرز اور اساتذہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ  حکومت سرکاری فنڈز سے پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ کی تنخواہیں ادا کریں یا فوری طورپر سکول کھول دیں۔مظاہرین نےپلے کارڈ اُٹھارکھے تھے جس پر پرائیویٹ سکولوں کی بندش نامنظور، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بچاؤ وغیرہ کے نعرے درج تھے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں، اساتذہ اور بچوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور اس کیوجہ سے نہ صرف پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے اساتذہ متاثر ہ ہورہے ہیں بلکہ طلبہ کا قیمتی وقت بھی ضائع ہورہاہے۔ ہم حکومت کے طرف سے مقرر شدہ احتیاطی تدابیر کے تحت سکول کھولنا چاہتے ہیں اگر حکومت احتیاطی تدابیر  بتادیں تو ہم اُس پر عمل کرکے سکول کھول دینگے یا ہم اپنے او ایس پیز بھی نافذ العمل کرسکتے ہیں۔ لیکن حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے تعلیمی شعبے کو تباہی سے بچانے کیلئے اقدامات کریں۔ پین کے ضلعی صدر نے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے لئے مختص فنڈ (ایف ، ای ، ایف) اور (ایف ، ایف ، ای) کو دیاگیا ہے جو اربوں روپے میں ان کے پاس موجود ہے مذکورہ فنڈ کو(پی، ایس ، آر، سی) جو صوبائی اسمبلی نے 2017میں منظور کیا تھا میں جمع کرائے تاکہ اس فنڈ سے پرائیویٹ سکولوں کے استاذہ کرام اور دیگر عملہ کے تنخواہیں ادا کیا جائے۔  انھوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ تنخواہیں نہ ملنے کیوجہ سے فاقوں پر مجبور ہیں۔ آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نور رحمان نے  کہا کہ ہم نے اپنے مرکزی  وصوبائی قائدین کے فیصلے کے مطابق پہلے پشاور پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس پھر ڈویژنز کے سطح پر مینگورہ میں پریس اور آج ضلعی سطح پر پریس کانفرنس کررہے ہیں اس کے بعد ہم اسلام آبادکا رخ کرکے وہاں احتجاجی مظاہری کریں گے ، اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کی تو بالآخر ہم مجبور ہوکر سکولز کے فرنیچر کو نذراتش کریں گے۔آخر میں تمام مظاہرین نے اپنے حقوق کے لئے نعرے لگائیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.