گذشتہ چند سالوں سے پاک افغان سرحد پر واقع مشہور کراسنگ پوائنٹ نواپاس مکمل طور پر بند ہے جس کے جس کے وجہ سے بارڈر کے دونوں اطراف کے عوام مشکلات سے دوچار ہے جبکہ دونوں برادر ممالک کی حکومتیں غفلت کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی باجوڑ کے سابقہ صدر اور امیدوار برائے قومی اسمبلی شیخ جہانزادہ نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ناوا پاس ایک تاریخی گذر گاہ ہے ، سکندر اعظم اور ظہیرالدین بابر بھی ناواپاس کے راستے سے گذر کر آگے بڑھے تھے ، آج کل کی پولیٹیکل صورت حال کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو ناواپاس شاہراہ کے ساتھ باجوڑ ، مہمند ، کنڑ اور ننگرہار کے علاقے بالکل پیوست ہیں۔ لہذا ہم انسانی حقوق اور سماجی و معاشی ضروریات کی بنیاد پر مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدات کی ذمہ دار حکام آپس میں مشاورت کرکے ناواپاس شاہراہ کو طورخم سرحد کی آمد ورفت کیلئے کھولنے کا انتظام کیا جائیں۔ہم یقین دلاتے ہیں کہ امن و سلامتی ، سماجی و معاشی ، سیاسی اور ثقافتی تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوجائیں گے۔
ناواپاس شاہراہ کو تجارتی بنیادوں پر کھول دیا جائیں۔ شیخ جہانزادہ
You might also like