باجوڑ (باجوڑنیوز) تفصیلات کے مطابق چند دنوں پہلے سفاک اجرتی قاتلوں کے خلاف جرگہ میں انتظامیہ کو دئے گئی تاریخ کے اختتام پر اقوام باجوڑ کا ایک گرینڈجرگہ کا انعقاد ہوا ، جس میں سلارزی قوم کے علاوہ ماموند سے ملک عطاء اللہ، اتماخیل قوم سے ملک بہا در شاہ ،ملک قادر خان ،سابق ایم این اے صاحبزادہ ہارون الرشید،سابقہ گورنرشوکت اللہ خان کے فرزند نجیب اللہ خان، ایم پی اے انورزیب خان، سابقہ سینیٹر مولانا عبدالرشید ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا وحید گل، پاکستان مسلم لیگ ن کے ضعی صدر حاجی گل کریم خان اورممتازقبائلی راہنما سابق ایم این اے شہاب الدین خان نے شرکت کی۔
جرگے نے سرکاری سے پچھلے جرگے میں کی گئی مطالبات کا جائزہ قوم کے سامنے رکھ دیا جرگے میں دیگر اہم معاملات کے علاوہ چند اہم فیصلے کئی گئی جس میں چند مندرجہ ذیل ہیں۔
اجرتی قاتلوں کے ٹیٹ ورک کیخلاف حکومت اقدامات کررہے ہیں جس کیلے حکومت سے مزید ایک ماہ کے مہلت مانگی ہیں ہم مزید ایک ماہ انتظار کرینگے اور دیکھیں گے کے سرکار کیا کرتے ہیں۔
جرگہ سے متفقہ طور پر کچھ قراداد پاس کی گئ۔
اگر حکومت ہمارے حفاظت کرسکتاہیں تو ٹھیک ورنہ ہمیں بتائیں کہ پولیس نظام مضبوط ہونے تک ہمیں اپنے حفاظت خود کرنے دے۔
باجوڑ میں دہشتگرد ، بھتہ خور، اجرتی قاتل اور منشیات فروش پر ہماری علاقے میں پابندی ہوگی سرکار ان کیخلاف کاروائی شروع کریں ورنہ ہم خود ان کیخلاف کارروائی شروع کررہے ہیں۔
چونکہ دہشتگردی کا ذیادہ وجوہات میں بے روزگاری سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس لئے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ کاروبار کے لئے باجوڑ اور افغانستان کے سارے بارڈر وں کوکھول دیاجائے تاکہ باجوڑ میں روزگار کے مواقع پیداہوجائے۔
ضلع باجوڑ میں صحت اور تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں اس کیلے بنیادی اقدامات اٹھایا جائے۔
جو شخص یا ادارہ دہشتگرد، اجرتی قاتل وغیرہ کا سفارش کریں گا وہ قوم کا مجرم تصور ہوگا ان کے ساتھ ہمارے مکمل بائکاٹ ہوگی۔ 15 ستمبر کو سول کالونی کو پورے باجوڑ کا جرگہ ہوگا جس کا سربراہی سلاززئ قوم کریگی اور سارے مسائل پر حکومت سے بات چیت کریگی۔