باجوڑ (باجوڑنیوز) تفصیلات کے مطابق 24 جولائی کوسینٹر ہدایت اللہ خان نے تحریک استحقاق پیش کی جس کا 13 اگست کو سینیٹر ہدایت اللہ خان کے حق میں فیصلہ کیا گیا۔یاد رہے کہ 24 جولائی کو سینیٹر ہدایت اللہ خان نے تحریک استحقاق پیش کی جس میں سینیٹر ہدایت اللہ خان کا موقف تھا کہ سیکرٹری صحت نے پورے ایوان اور چیئرمین سینیٹ کے استحقاق کو مجروح کیا۔چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی تھی کہ اسلام آباد کے ڈاکٹرز کیخلاف جب تک سینٹ کی کمیٹی برائے صحت کوئی فیصلہ نہیں کریگی تو ان ڈاکٹروں کے خلاف کوئی فیصلہ نہ کیا جائے۔ وزارت صحت ایک قانون لانا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے زیادہ تر خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ڈاکٹرز متاثر ہو رہے تھے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق کا چیئرمین سینیٹ کی رولنگ کا احترام نہ کرنے پر ایکشن لے کر قومی صحت خدمات کی وزارت کے سیکرٹری عامر اشرف خواجہ کی سخت سرزنش کی۔ سینیٹر ہدایت اللہ نے چیئرمین سینیٹ کی رولنگ کو نظر انداز کرنے پر چوبیس جولائی کو ایوان میں تحریک استحقاق پیش کی تھی۔ جس کے جواب کے لئے سیکرٹری صحت طلب کرنے کے باوجود خود کمیٹی اجلاس میں نہ آئے۔ وزارت کی نمائندگی جوائنٹ سیکرٹری ایڈمن نے کی۔ تواستحقاق کمیٹی کا طلب کرنے کے باوجود سیکرٹری کے اجلاس میں نہ آنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا،اور ارڈر جاری کیا پندرہ منٹ میں سیکرٹری قائمہ کمیٹی اجلاس میں پیش نہ ہوئے تو سخت کارروائی کریں گے یہ موقف تمام ارکان کمیٹی کا تھا۔ سیکرٹری صحت دس منٹ میں اجلاس میں پہنچ گئے۔چیئرمین سینیٹ کی واضح رولنگ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سیکرٹری صحت نے اسلام آباد کے مختلف ڈاکٹرز کو شوکاز نوٹسز جاری کئے تھے۔وفاقی سیکرٹری نے سینیٹ کے استحقاق کو مجروع کرنے پر غیرمشروط معافی مانگ لی۔ قائمہ کمیٹی نے معافی قبول کرتے ہوئے سیکرٹری کو چیئرمین سینیٹ کی 20 جولائی کی رولنگ پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت۔استحقاق کمیٹی کا سیکرٹری کو 48 گھنٹے کے اندر شوکاز نوٹسز واپس لینے کی ہدایت۔استحقاق کمیٹی کا اجلاس سینیٹر عائشہ رضافاروق کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔سنیٹر ہدایت اللہ خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین سینیٹ کی دو واضح رولنگز کو نظر انداز کرنا اور سینیٹ کمیٹی میں پیش نہ ہونے پر سیکرٹری صحت وضاحت دیں ،چیئرمین سینیٹ کی واضح رولنگ کے باوجود سیکرٹری صحت نے بائیس جولائی کو پمز،پولی کلینک اور نیرم ہسپتال میں کام۔کرنے والے /والی 26 ڈاکٹرز کو واپس صوبوں کو بھجوانے کے شوکاز نوٹسز جاری کئے۔ جبکہ سینیٹر عثمان کاکٹر نے سیکرٹری صحت نے مرد اور خواتین ڈاکٹر سے متعلق فیصلے کو غلط کہا۔