باجوڑ(باجوڑنیوز) ضم شدہ اضلاع میں پولیس میں ضم ہونیوالے لیویز اہلکاروں کی سب سے ذیادہ تعداد باجوڑ سے ہیں، ضم شدہ اضلاع میں سب سے بہترین پولیسنگ باجوڑ میں دیکھنے کو ملی، اپریل 2019ء میں محکمہ پولیس نے باجوڑ میں کام شروع کیا اور اب تک 5135افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری ہوئے جس سے قومی خزانے میں 60لاکھ روپے 55ہزار سے زائد رقم جمع ہوئی جوکہ تمام ضم شدہ اضلاع میں ایک ریکارڈ ہے۔باجوڑ میں ٹریفک قوانین کیخلاف ورزیوں پر 1900چالان دئیے گئے جس سے قومی خزانے میں چارلاکھ 41ہزار سے زائد رقم جمع ہوئی۔چوری کے مقدمات میں گرفتار ملزمان سے سو فیصد ریکوری کی گئی۔ ان خیالات کااظہار ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر باجوڑ شہزادہ کوکب فاروق نے اپنے دفتر میں باجوڑ پریس کلب کے صدر حسبان اللہ کے قیادت میں میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ڈی پی او نے کہا کہ ضلع باجوڑ میں محکمہ پولیس نے 02 اپریل 2019 سے کام کا باقاعدہ آغاز کیا اور اب تک قبائلی اضلاع اور خصوصا باجوڑ میں بہترین پولیسنگ دیکھنے کو ملی۔2اپریل 2019ء سے لیکر اب تک ہونیوالی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈی پی او باجوڑ نے بتایا کہ باجوڑ میں منشیات فروشوں کیخلاف مجموعی طور پر 55 مقدمات درج کئے گئے اور نامزد 61 ملزمان میں سے 56 ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا گیا۔ان سے جو منشیات برآمد کی گئیں ان میں 51 کلو 975 گرام چرس،03 کلو 288 گرام ہیروئن، 38 کلو 095 گرام افیون اور ائس 112 گرام شامل ہیں۔ اسکے علاوہ باجوڑ پولیس پوست کلین آپ اپریشن کے دوران 900 کنال اراضی پر کاشت شدہ پوست فصل تلف کرچکی ہے۔ڈی پی او نے کہا کہ دوئم اپریل 2019 سے لیکر اب تک 5135 افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے گئے ہیں جس سے 6055775 روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے جوکہ تمام ضم شدہ اضلاع میں سب سے زیادہ ہے۔باجوڑ پولیس کیطرف سے باجوڑ کے عوام کو 1139 پولیس کلئیرنس سرٹیفیکٹ ایشو کئے گئے، جبکہ 274 ڈیپارٹمنٹل ویریفیکیشن سرٹیفیکٹ بھی ایشو ہوئے۔ جوکہ قومی اور بین اقوامی سطح پر سفر کرنے والوں کیلئے کافی اہمیت رکھتے ہیں۔شکایات کے حوالہ سے بتایاگیا کہ ڈی پی او آفس کو دوئم اپریل 2019 سے اب تک 2500 تحریری شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں 2250 پر کارروائی کرکے شکایات کنند گان کا ازالہ کیا گیا۔باجوڑ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 1900 چالان دئیے گئے جس سے 441502 روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے۔دوئم اپریل 2019 سے اب تک 481 ایف ائی آر درج کی گئی ہیں جن میں 1186 ملزمان کو نامزد کیا گیا اور اب تک 773 گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں۔ ڈی پی او شہزادہ کوکب فاروق نے بتایا کہ دوئم اپریل 2019 سے اب تک چوری کے مقدمات میں نامزد 64 ملزمان میں سے 42 گرفتار ہوئے۔چوری کے مقدمات میں گرفتار ملزمان سے سو فیصد ریکوری کی گئی۔پولیس نظام کے نفاذ کے عمل میں پہلے مرحلے میں قبائیلی اضلاع کے نسبت سب سے زیادہ باجوڑ پولیس کے 2441 سابقہ لیویز فورس کے اہلکار کے پی کے پولیس میں ضم ہوچکے ہیں۔باجوڑپولیس اہلکاروں کے ٹریننگ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کے احکامات کی روشنی میں ڈی ائی جی ملاکنڈ ڈویثرن محمد اعجاز خان کی خصوصی ہدایت پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور کے زیر اہتمام ٹریفک منجمنٹ سسٹم، ٹریفک قوانین، ٹریفک سگنلز اور خصوصی طورپر ای ٹکٹنگ نظام کے متعلق تربیت دینے کے بعد باجوڑ میں ای چالان کا آغاز ہوا۔ای چالان کے نفاذ سے اس پورے عمل میں شفافیت ائی اور کسی قسم کی خٗرد بٗرد کے راستے ہمیشہ کیلئے مسدٗود ہوئے۔ پولیس نفاذ کیساتھ سکول اف انویسٹیگیشن اور سکول اف ائی ٹی پشاور سے آن لائن کلاسسز کا اجرا ہوا جس میں باجوڑ پولیس کے افسران کو آن لائن جیو ٹیکنگ،کیس فائل منجمنٹ اور دیگر متعلقہ کورسسز میں زیر تربیت ہیں۔باجوڑ پولیس کے 70 اہلکار اس وقت بیسک ٹریننگ حاصل کرنے کیلئے سوات اور بونیر ڈگر ٹریننگ سنٹرز میں زیر تربیت ہیں۔دوئم اپریل 2019 سے اب تک سپیشل برانچ پولیس کے قیام اور سی ٹی ڈی پولیس کے خصوصی یونٹس کا قیام عمل میں لایا گیا۔باجوڑ میں پولیس نفاذ کیساتھ روزانہ کی بنیاد پر پٹرولنگ اور گشت کو یقینی بنایا گیا جس سے عوام کو پولیس کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔ آلات کے فراہمی کے حوالہ سے ڈی پی او نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ باجوڑ پولیس کو 08 سنگل کیبن نئے گاڑیاں حوالے کردئے گئیں اور ساتھ ساتھ جدید وائرلیس سیٹس مہیا کی گئیں جس کے ذریعے اہلکار کنٹرول روم کیساتھ رابطے میں رہتے ہیں۔بارودی مواد کے ناکارہ کرنے کے حوالہ سے ڈی پی او نے بتایا کہ باجوڑ پولیس کی بم ڈسپوزل سکواڈ مختلف کارروائیوں کے دوران 12عدس SMG,s پستول 11 عدد۔رائفلز 05 عدد، چارجز 29 عدد، ڈائنامائٹس 109 عدد اور متعدد اینٹی پرسنل مائنز،ہینڈ گرنیڈ اور IEDs برآمدگی ناکارہ بناچکی ہیں۔