سینیٹ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کو ستارہ امتیاز ایوارڈ دینے کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپردکردیا۔مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بہت سارے لوگ ایسے تھے جنہیں سمجھ میں نہیں آیا کہ انہیں کیوں ایوارڈ دیا گیا؟مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ جاوید آفریدی کو کرکٹ ٹیم کے مالک ہونے کی وجہ سے ایوارڈ دیا گیا یا چین سے بزنس لانے پر؟ اگرکرکٹ کی وجہ سے ایوراڈ دیا تو پھر لاہور قلندرز ،کراچی کنگز اور دیگر ٹیموں کو کیوں نہیں دیا؟ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی ٹیم کو فوقیت حاصل ہے تو وہ لاہور قلندرز کو ہے کیوں کہ ہارنے کے باوجود لاہور قلندرز نے کرکٹ کی خدمت کی اور بڑے کھلاڑی لاہور قلندرز سے ہی نکلے ہیں،کرکٹ کی خدمت کی بنیاد پر ایوارڈ دینا تھا تو لاہور قلندرز کو ملنا چاہیے تھا۔ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ ہر جگہ آپ دوست کو نواز دیتے ہیں،کوئی پوشیدہ خدمت ضرور ہوتی ہے، یہ بہت زیادتی ہے، اس ایوارڈ پر ایوان کی طرف سے ناپسندیدگی کااظہار ہونا چاہیے۔خیال رہے کہ 7 سمتبر کو ایوان صدر میں ہونے والی ایک تقریب میں صدر مملکت عارف علوی نے جاوید آفریدی کو ستارہ امتیاز کے ایوارڈ سے نوازا تھا۔