وزیر اعظم عمران خان نے مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت پاکستان میں علماء کو قتل کرا کر شیعہ سنی فرقہ وارانہ تنازع پیدا کرانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میری حکومت جانتی ہے اور میں متعدد بار ٹی وی پر کہہ چکا ہوں، گزشتہ 3 ماہ کے دوران بھارت نے سنی اور شیعہ علماء کو قتل کرنے کی متعدد کوششیں کیں تاکہ پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات شروع ہوجائیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے گزشتہ چند ماہ کے دوران ایسی متعدد کوششیں کو ناکام بنایا اور ہمارے انٹیلی جنس ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعے کے ذمہ داروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ وزیراعظم نے اپیل کی کہ تمام مکاتب فکر کے عملاء کو چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اس بھارتی سازش کا شکار نہ ہوں۔خیال رہے کہ وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے اور مہتمم جامعہ فاروقیہ مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔پولیس کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل خان ویگو گاڑی میں شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں موجود تھے کہ ان کی گاڑی پر مبینہ طور پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔