باجوڑ(نمائندہ خصوصی) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم بے روزگاروں کا ٹولہ ہے،پی ڈی ایم والے این آر او مانگتے ہیں جو وزیر اعظم عمران خان دینے کوتیار نہیں کیونکہ وزیر اعظم عمران خان سمجھتے ہیں کہ این آر او تباہی کا راستہ ہے، جن لوگوں کو یہ پتہ نہیں کہ آلو کلو پر بکتا ہے یا درجن پر، ایسے لوگ ملک کا اقتدار کیسے سنبھالیں گے۔پی ڈی ایم کے لیڈر شپ نے ملک کو لوٹا ہے اور ملکی خزانہ خالی چھوڑدیاہے، اب پی ٹی آئی کا راستہ روکنے کیلئے احتجاج پر اتر آئے ہیں۔پختونوں کے نام پر مزید ہمیں دھوکہ نہیں دیا جاسکتا۔ کچھ لوگوں نے ماضی میں پختونوں کے نام پر سیاست کی اور اب کچھ لوگ ضم شدہ اضلاع میں پختونوں کے نام پر سیاست کررہے ہیں، ایک طرف یہ لوگ نقیب اللہ محسود کے نام پر سیاست کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب قاتل کے حمایت کرنیوالے پارٹی کے لیڈر شپ کیساتھ ایک سٹیج پر بیٹھے ہیں۔ ضم شدہ اضلاع کے این ایف سی میں تین فیصد حصہ ہے لیکن صرف پختونخواہ اور وفاقی حکومت نے اپنا حصہ دیا ہے باقی تین صوبے حصہ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ ضم شدہ اضلاع میں پی ڈی ایم کے کارکنان اپنے لیڈر شپ سے پوچھے کہ وہ این ایف سی میں حصہ کیوں دینے کو تیار نہیں ہے۔ باجوڑ کے مین شاہراہ کو دیر ایکسپریس وے کیساتھ لنک کرینگے۔ضم شدہ اضلا ع کے پراجیکٹ ملازمین کو جلد مستقل کرینگے۔ ان خیالات کااظہار وزیر اعلیٰ نے دورہ باجوڑ کے موقع پر سول کالونی خار میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر انورزیب خان، سینیٹر ہدایت اللہ خان، اراکین قومی اسمبلی گل ظفر خان، گل داد خان، چیئرمین ڈیڈک ایم پی اے انجینئر اجمل خان، قبائلی عمائدین، ٹائیگر فورس کے رضاکار اور مختلف محکموں کے حکام نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے دورہ باجوڑ کے موقع پربجلی کے 132کے وی گریڈ اسٹیشن اور سب جیل کا افتتاح کیا۔ پی ٹی آئی کے بانی رہنماء نیک رحمن کے شہید بیٹے جبران کے علاج میں غفلت برتنے والوں کیخلاف انکوائری کمیٹی جو سفارشات بھیجیں گی ہم کاروائی کرینگے،کمشنر ملاکنڈ ڈویژن انکوائری رپورٹ فوری طورپر میرے ٹیبل پر رکھ دیں۔ سول کالونی خار میں منعقدہ تقریب کے موقع پر صوبائی وزیر زکواۃ انورزیب خان نے وزیر اعلیٰ محمود خان کوروایتی قبائلی لونگی پہنائی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے کہا کہ خیبر پختونخواہ اور ضم شدہ اضلاع کے پراجیکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے حوالہ سے آخری اجلاس بہت جلد ہوگا اوراس کے بعد پراجیکٹ ملازمین کو مستقل کرینگے۔ ضلع باجوڑ کو تیسرا سب ڈویژن بھی دیا جائیگا اورحوالہ سے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو ہدایات جاری کئے جائینگے۔ انھوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی ہماری اولین ترجیح ہے اور انشاء اللہ ضم شدہ اضلاع سے ہونیوالے تمام وعدے پورے کرینگے اور ہم ضم شدہ اضلاع کے بچوں کے ہاتھ میں بندوق کے بجائے قلم دینگے کیونکہ قبائلی اضلاع کے بچے سارے عمر پنجاب میں چوکیداری یامزدوری نہیں کرینگے بلکہ یہ آفیسرز بنیں گے اور اس ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالیں گے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کچھ عرصہ پہلے وزیراعظم عمران خان نے باجوڑ کا دورہ کیا تھا جو وقت کی کمی کی وجہ شرکاء کیسامنے اظہار خیال نہ کرنے سے یہاں کے لوگوں کے ذہنوں میں شکوہ شکایات ہوئے تھے، انہیں شکایات کو دورکرنے کے لئے میں آیا ہوں، عمران خان کا جو نصب العین ہے چوروں سے قومی خزانے کے پیسے واپس کرکے قوم پر خرچ کرنا، جس کے خلاف اب چوروں کا ٹولہ جمع ہوا ہے جو اپنے چوری کو بچانے کے لئے جگہ جگہ جلسے کررہے ہیں۔ انہوں نے ملک میں جو تماشہ بنا ہوا جن کا مقصد این آر او حاصل کرنااور چوری کے پیسے بچانا ہے لیکن عمران خان نے انکار کردیا کیونکہ ہماری پارٹی کا مقصد کرپشن کے خلاف جہاد کرنا، چور کو نہیں چھوڑنا اور ان سے پیسے لیکر خزانہ واپس بھرنا ہے، جس حالات میں انہوں نے ملک کو چھوڑا تھا وہ سب حالات آپ کے سامنے ہے، ملک کے معاشی حالات ٹھیک ہورہی ہے بہت جلد خوشخبری ملنی والی ہے، کورونا میں بہترین انتظامات کرنے پر ہماری گراف مزید بلند ہوا جس کی دنیا بھر کے لوگ ہمارے تعریف کررہے ہیں۔یہ سب عمران کان کے دوراندیشی کی وجہ سے بنا۔انہوں نے اپوزیشن پارٹی کے قائدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن کے لیڈر کو انڈے کے فروخت کا باؤ معلوم نہ ہو کہ یہ کلوپر فروخت ہورہے ہیں یا درجن کے حساب سے وہ قوم کی قیادت کیسے کریگا، ان کے بڑوں نے اپنے بچوں کو باہر ملکوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھیجا یہ قوم کی قیادت نہیں کرسکتے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایک گروہ پختونوں کو دھوکہ دینے کے لے قومیت کا نعرہ لگارہاہے وہی شخص چند دن پہلے نقیب اللہ محسود کو شہید کرنے والوں کے گود میں بیٹھنے کے لئے چلاگیا،ہماری ملک کے ہر ادراے قابل قدر ہے کسی کو ہم اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہمارے کسی بھی ادارے کے خلاف بولیں۔انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کو عمران خان نے شعور دیا ہے اب آپ کو سوچ سمجھ کر آگے بڑھنا ہے،اس ملک کو قرضوں کے دلدل سے نکالنے والا اس ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے والا صرف عمران خان ہے۔انہوں نے کہا کہ برنگ ٹنل کے فزیبلٹی رپورٹ پر کام جاری ہے۔ قبائل سے پانچ سال معاہدہ ہوا تھا کہ ٹیکس نہیں لیا جائے گا جس کو میں نے وزیراعظم سے درخواست کیا ہے کہ اس کو دس سال تک توسیع دیا جائے۔باجوڑ میں ایف بی آر کے نگرانی میں مختلف بارڈر جلد کھول دئے جائیں گے اور یہاں پر بارڈر مارکیٹیں بھی بنائی جائیگی، یہاں کے کارخانوں کومزید فعال کیا جائے گا، جبکہ ہم یہاں جرگہ سے موافق ایک قانون نیا لائیں گے، ہم یہاں زمین کے قانون لینڈ کے مطابق نیا قانون بنایا جس کے بعد کالج سکول وغیرہ کے لیے زمین قیمت پر لیا جائے گا، نئے قانون کے مطابق معدنیات کو صرف اپنے لوگ خرید سکیں گے۔تعلیم کے حوالے سے انہوں نے کہا ہمیں یہاں کے ادراوں کی کمی کا احساس ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ پرانے کالجز میں سیکنڈ شفٹ کلاسز شروع کریں اور ساتھ ساتھ نئے ادراے ہم جلد بنائیں گے۔ ہمارا مشن بچوں کو قلم دیناہے بندوق کے بجائے۔ یہاں کے عوام کو صحت کے سہولیات دیں گے۔میڈیکل کالج کے حوالہ سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فزیبلٹی رپورٹ بننے کے بعد انشاء اللہ اگر کالج ممکن تھا تو یہ وعدہ کرتاہوں کہ باجوڑ میں میڈیکل کالج بناؤں گا۔ ضم شدہ اضلاع کے پریس کلبوں کو گرانٹ بھی دیں گے اور پریس کلبوں کیلئے عمارتیں بھی بنائیں جائیں گے۔ تقریب سے صوبائی وزیر زکواۃ انورزیب خان، سینیٹر ہدایت اللہ خان، اراکین قومی اسمبلی گل ظفر خان، گل داد خان، چیئرمین ڈیڈک و ایم پی اے انجینئر اجمل خان نے بھی خطاب کیا اور مطالبات پیش کئے جبکہ رکن قومی اسمبلی گل داد خان نے سپاسنامہ پیش کیا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے دورہ باجوڑ کے موقع پر ڈی آئی جی ملاکنڈ کو لیویز شہداء کے تمام مسائل حل کرنے کا حکم دیا اور پی ٹی آئی کے بانی رہنماء نیک رحمن کے بیٹے کے علاج میں غفلت برتنے والوں کیخلاف انکوائری کمیٹی کا رپورٹ جلد پیش کرنے کا حکم دیا۔