وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان پر شدید ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر آج فرانس کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جیوپاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کے سفیر سے اسلام مخالف مہم پر احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نےکہا کہ ہولوکاسٹ کے خلاف مہم پر معاشروں نے پابندی لگائی، وقت آگیا ہے کہ اس معاملے پر اجتماعی فیصلہ ہونا چاہیے، مہذب ملکوں کو مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے، نائیجریا میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں قرار داد پیش کروں گا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک میں خواتین پر حجاب پہننے پر عائد پابندی کو نجی شعبے میں بھی لاگو کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھاکہ اسلام ایک مذہب کے طور پر دنیا بھر میں بحران کا شکار ہے، وہ فرانس کی سیکیولر اقدار کو ’سخت گیر اسلام‘ سے محفوظ بنائیں گے۔فرانسیسی صدرکاکہنا تھاکہ دسمبر میں حکومت 1905 کے سیکولر ریاست سے متعلق منظور کیے گئے قانون کو مضبوط کرنے کے لیے بل لائے گی جوکہ فرانس میں سرکاری طور پر چرچ اور ریاست کو علیحدہ کرتاہے۔ان کا مزیدکہنا تھا کہ حکومت اسکولز پر سخت نگرانی اور مساجد کو ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کو بھی مؤثر طریقے سے کنٹرول کرے گی۔بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کو اسلام مخالف بیان دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے تھا کہ صدر ایمانویل میکرون نے اسلام مخالف بیان دیکر یورپ سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔
فرانسیسی صدر کے بیان پرفرانسیسی سفیر دفتر خارجہ طلب۔ شاہ محمود
You might also like