وزیر اعظم عمران خان نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ بھارت افغانستان کوپاکستان میں انتشار اور عدم استحکام پھیلانے کے لیے استعمال کرے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پاک افغان تجارت و سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھارت کے ساتھ دوستی کی بہت کوشش کی لیکن بھارت نظریاتی طور پر پاکستان کے خلاف ہے اس لیے ہماری کوششیں نتیجہ خیز نہیں ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی مثال نہیں ملتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت، فوج اور تمام ادارے بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں تشدد میں کمی آئے اور امن قائم ہو۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کے لیے پورا زور لگایا، خطے کا مستقبل پاکستان اور افغانستان کے تعلقات، تعاون اور تجارت میں ہے۔ خیال رہے کہ بھارت نیو انڈیا کے بیانیے کی آڑ میں پاکستان اور چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی دھمکیوں پر اتر آیا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) رہنما سواتنترا دیو سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ رام مندر اور آرٹیکل 370 کے فیصلوں کی طرح نریندر مودی فیصلہ کرچکے ہیں کہ پاکستان اور چین کے ساتھ جنگ کب لڑی جائے گی۔