قومی اسکواڈ کا حصہ بننا میرے، اہلخانہ اور اپر دیر کی عوام کے لیے اعزاز ہے، کامران غلام

0

اپر دیر سے تعلق رکھنے والے پچیس سالہ بلے باز کامران غلام نے ڈومیسٹک سیزن 2020-21 میں 1249 رنز بنا کر نیا قومی ریکارڈ قائم کیا۔ اس شاندار ریکارڈ کی بدولت کامران غلام نہ صرف پی سی بی کے ڈومیسٹک کرکٹر آف دی ائیر 2020 قرار پائے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ نوجوان کرکٹر کو جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے لیے اعلان کردہ بیس رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں بھی شامل کیا گیا۔

نوجوان بیٹسمین کا کہنا ہے کہ قومی اسکواڈ میں نام آنے پر وہ اور ان کے اہلخانہ بہت خوش ہیں، یہ ان کی فیملی کے لیے ایک یادگار لمحہ ہے، بائیس کروڑ عوام میں سے بیس رکنی اسکواڈ میں شمولیت ان کےشہر اور ان کے لیے فخر کی بات ہے۔

کامران غلام کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی میں ان کے بھائیوں اور پشاور کی ارشد خان کرکٹ اکیڈمی کا بہت کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ ہم میں سے گیارہ بہترین کھلاڑی ہی ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے مگر دیگر نو کھلاڑیوں کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کیمپ میں آنا اور یہاں ٹریننگ کرنا، اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا ایک بہترین موقع ہے۔

اس سے قبل یہ ریکارڈ معروف فرسٹ کلاس کرکٹ سعادت علی کے پاس تھا، انہوں سیزن 1983-84 میں 1217 رنز بنائے تھے۔

کامران غلام نے رواں سیزن کے دوران قائداعظم ٹرافی میں 62.45 کی اوسط سے رنز بنائے، جہاں 166 رنز کی اننگز ان کی بہترین اننگز تھی۔ اس دوران انہوں نے 5 سنچریاں اور5 نصف سنچریاں بنائیں۔پچیس سالہ نوجوان کرکٹر مجموعی طور پر 31 فرسٹ کلاس میچز میں 50.27 کی اوسط سے2413 رنز بنا چکے ہیں، جس میں11 نصف سنچریاں اور9 سنچریاں شامل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ سیزن ان کے لیے شاندار رہا ہے، کوویڈ 19 کی وباء کے باوجود انہوں نے سیزن کے آغاز سے قبل بیٹنگ کی بھرپور پریکٹس کی،انہوں نے کوشش کی کہ وہ اپنی تکنیکی خامیوں پر قابو پاسکیں جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

نوجوان بیٹسمین نے کہا کہ سیزن کے پہلے میچ کے دوران ہی انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ سیزن ان کے لیے غیرمعمولی رہے گا کیونکہ پہلی بال سے ہی گیند ان کے بلے سے مڈل ہورہا تھا۔

کامران غلام کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کرکٹ کا معیار بہتر ہوا ہے، سخت مقابلے ہورہے ہیں، اہم بات یہ ہے کہ ٹاپ پرفارمرز کو قومی اسکواڈ میں شامل کرکے ڈومیسٹک کرکٹ کی قدر کی جارہی ہے۔کامران غلام نے کہا کہ ہماری سلیکشن سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔

اپر دیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان مڈل آرڈر بیٹسمین نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز 2010 میں کیا تھا۔ وہ کرکٹ کھیلنے کی غرض سے اپر دیر سے پشاور منتقل ہوئے۔ اس سفر میں ان کے بھائیوں نے ان کی معاونت کی۔

نوجوان کرکٹر 2013 میں دورہ انگلینڈ کے لیے قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا حصہ بنے، میزبان ٹیم کے خلاف بہتر کارکردگی کی بدولت انہیں انڈر 19 ایشیا کپ میں قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کا موقع ملا۔ انہوں نے ایونٹ کے پانچ میچوں میں72.33 کی اوسط سے 217 رنز ، جہاں انہوں نے فائنل میں روایتی حریف بھارت کے خلاف سنچری اسکور کرنےکے ساتھ ساتھ ایونٹ میں ایک نصف سنچری بھی بنائی تھی۔

انہوں نے اپنے انڈر 19 کیریئر کے دوران مجموعی طور پر 19 میچوں میں 48.83 کی اوسط سے 586 رنز بنائے، لیفٹ آرم اسپنر نے 26.21 کی اوسط سے 19 شکار بھی کئے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.