لڑکیوں کی تعلیم کیلئے جدوجہد کرنے والی بہادر لڑکی

0

سلمان محمود

خیبر پختون خوا کے شمال میں واقع  قبائلی ضلع باجوڑ  کی ایک لڑکی رخسانہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے مسیحا بن کر سامنے ائی ہے . پاک افغان بارڈر پر واقع تحصیل سلارزی  گاؤں  پشت کے ایک بانڈہ بالم خار میں رخسانہ کے زیر انتظام تقریبا  50 بچیاں  مڈل تک تعلیم حاصل کر رہی ہیں.  محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم کے 2017 کے اعداد و شمار کے مطابق باجوڑ میں مردوں کی شرع تعلیم 29 فیصد ہے جبکہ عورت میں  تعلیم کی شرح 7.8 فیصد ہے جبکہ مجموعی طور پر تعلیمی شرح 20 فیصد ہے. محکمہ تعلیم  کے حکام کے مطابق ابتدائی و ثانوی تعلیم سے مزید حاصل کی گئی۔

معلومات کے مطابق قبائلی ضلع باجوڑ کے ضم ہونے سے ضلع کی مجموعی تعلیمی شرح میں تبدیلی رونما ہوئی ہے لیکن خواتین کی تعلیم اب بھی ایک چیلنج ہے. محکمہ تعلیم باجوڑ کے  مطابق باجوڑ میں تقریبا 89000 بچے سکول نہیں جاتے. جس میں سب سے زیادہ تعداد لڑکیوں کی ہے جو تقریبا 55 ہزار ہے جبکہ 34 ہزار لڑکے سکول سے باہر ہیں.

بالم خار کے مقامی ابادی کے مطابق رخسانہ بی بی جنہوں نے اپنے گاؤں پشت گرل سکول سے میٹرک کے تعلیم حاصل کی جبکہ مشکل حالات میں گرلز خار ڈگری کالج سے ایف اے سی پاس کیا. جس کے بعد انہوں نے اپنے تعلیم ادھوری چھوڑ کر گاؤں میں لڑکیوں کو تعلیم دینے کے کیلئے انتظام کیا. اس وقت رخسانہ بی بی نے سکول میں نہ جانے والی لڑکیوں کے لیے حجرے میں پری تعلیم دینے کا بندوبست شروع کیا ہے جہاں میڈل تک بچوں کو سکول تعلیم مفت فراہم کی جا رہی ہے . جہاں اب تک 50 لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں.
واضح رہے کہ حال ہی میں ایک فلاہی ادارے کی جانب سے رخسانہ کو تربیت دی گئی ہے کہ کس طرح کمیونٹی سکولنگ کو مزید بہتر کر سکتی ہے.
رخسانہ بی بی کہتی ہے کہ میری خواہش ہے کہ اپنے گاؤں کی لڑکیوں کی تعلیم کے ذریعے بہترین تربیت کی جائے

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.