لندن میں فرانسیسی سفارتخانے کے سامنے گستاخانہ خاکوں کے خلاف پاکستانی طلبہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔لندن میں فرانسیسی سفارتخانے کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں پاکستانی طلبہ اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک تھی۔طلبہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جبکہ مظاہرین نے فرانسیسی حکومت سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب ترکی کے شہراستنبول میں بھی مظاہرہ کیا گیا جبکہ کینیڈا میں مسلم کمیونٹی نے راہ گیروں کو سفید پھول اور کارڈ پیش کیے جن پر ’محمدﷺ سے محبت‘ کے الفاظ درج تھے۔علاوہ ازیں دنیا میں سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی فرانس میں گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے متنازع بیانات کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔جکارتہ میں موجود فرانسیسی سفارت خانے کے باہر ہزاروں کی تعداد میں شہری جمع ہوئے اور فرانسیسی صدر کیخلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کرنے اور فرانسیسی صدر سے ان کے اسلام مخالف بیانات واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔خیال رہے کہ فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پھر اس کے حق میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیان کے بعد دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔پاکستان نے بھی فرانس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور پارلیمنٹ سے مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے جب کہ پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔
گستاخانہ خاکوں کیخلاف لندن میں پاکستانی طلبہ کا احتجاج
You might also like