وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزراء کو غیرضروری بیانات دینے سے روک دیا۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی و سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اورکئی اہم فیصلے کیے گئے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزراء کو غیر ضروری بیانات دینے سے روکتے ہوئے کہا کہ کوئی وزیرفضول بات نہ کرے، وزیر کی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ کوئی وفاقی وزیر حساس اور مذہبی معاملات پربات نہیں کرے گا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے شیریں مزاری کے بعض بیانات پر اعتراض کیا اور کہاکہ سب سے زیادہ شیریں مزاری بولتی ہیں۔اے پی سی میں ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی بھارتی لابی کو خوش کرنے کی کوشش تھی۔ذرائع نے بتایا کہ یہ معاملہ انرجی کمیٹی کی سمری سے شروع ہوا، انرجی کمیٹی کی سمری اجلاس شروع ہونے کے بعد سرکولیٹ کی گئی جس پر شیریں مزاری نے اعتراض کیا۔ذرائع نے بتایا کہ شیریں مزاری نےکہاکہ اگر سمری وقت پر سرکولیٹ نہیں ہوگی تو ہم پڑھ نہیں پائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کی یہ بات اسد عمر کو گراں گزری۔