مدارس دینہ اسلام اور پاکستان کے محافظ ہیں۔ مولانا ذاکر اللہ

0

اپنے بچوں و بچیوں کو زیور قرآن اور تعلیم سے مزین کریں۔ مسئول وفاق المدارس العربیہ ضلع باجوڑ

باجوڑ (باجوڑنیوز) تفصیلات کے مطابق آج مدرسہ فارقیہ ومسجد عمرفاروق محلہ بھٹی کورونہ، عقب ہائی سکول خار2 حاجی لونگ ضلع باجوڑ کے افتتاحی تقریب میں مولانا ذاکر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس اسلامیہ کا کردار معاشرے میں کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، یہی مدارس اسلامیہ ملت اسلامیہ کے ہر ڈگر پر دینی و ایمانی تحفظ کی ذمہ داری اٹھاتی ہے ، شاعر مشرق علامہ اقبال مرحوم علما اور دینی مدارس کی اہمیت سے متعلق کتنی اچھی بات کہہ گئے ہیں۔”ان مکتبوں کو اسی حالت میں رہنے دو، غریب مسلمانوں کے بچوں کو انہیں مدارس میں پڑھنے دو۔ اگر یہ ملا اور درویش نہ رہے تو جانتے ہو کیا ہوگا؟ جو کچھ ہوگا میں انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ آیا ہوں’ اگر ہندوستانی مسلمان ان مدرسوں کے اثر سے محروم ہوگئے تو بالکل اسی طرح ہوگا جس طرح اندلس میں ہوا ۔مسلمانوں کی آٹھ سو برس کی حکومت کے باوجود آج غرناطہ اور قرطبہ کے کھنڈرات اور الحمراء کے نشانات کے سوا اسلام کے پیروؤں اور اسلامی تہذیب کے آثار کا کوئی نقش نہیں ملتا "۔ ملک خداداد پاکستان میں مدارس اسلامیہ کا ایک ذی وقار بورڈ "وفاق المدارس العربیہ” ہے جس نے پاکستان میں تمام مدارس کو ایک چھتری تلے جمع کرنے کی سعی شروع کی ہوئی اس بورڈ میں ہزاروں مدارس رجسٹرڈ ہیں جس میں لاکھوں طلباء وطالبات کو دینی و دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ رہن سہن کے لئے جگہ اور طعام بھی دیا جاتاہے۔ وفاق المدارس العربیہ ہر اس مدرسے کو الحاق کی فارم دیتی ہے جو اس کے شرائط وضوابط پر پورا اترتی ہو، وفاق المدارس العربیہ نے ہر ضلع کے لئے ایک کوارڈنیٹر مقرر رکھاہے جو وہاں کے تمام مدارس کے دیکھ بھال اور مسائل حل کرنے کےلے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ قبائلی اضلاع میں ضلع باجوڑ وہ ضلع ہے جہاں پر دین سے تعلق رکھنے اور مدارس سے شوق رکھنے والے لوگوں کی کمی نہیں ، ضلع باجوڑ میں صرف وفاق المدارس العربیہ کے ساتھ ملحق مدارس کی تعداد ایک سو ستر سے زیادہ ہیں ، جس میں سینکڑوں طلباء وطالبات مفت تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ انہی مدراس میں ایک مدرسہ فارقیہ عقب ہائی سکول 2 حاجی لونگ ہے جو مولانا اکبرخان حقانی کے زیر اہتمام علاقے کے اردگرد بچوں اور بچیوں کو مفت دیتی ہے۔ مدرسہ فاروقیہ میں سو سے زیادہ طلباء وطالبات زیورعلم سے آراستہ ہورہے ہیں، مدرسہ ہذا میں مدیر جامعہ کے علاوہ تین مدرسین سمیت عملہ شب وروز دینی محنت میں مصروف عمل ہوتاہے۔ یہاں کے مسئول مولانا ذاکراللہ ہیں جو خود باجوڑ کےسب سے قدیمی جامعہ کے مہتمم اور ساتھ صدراتحادعلماء باجوڑ کے فرائض سرانجام دیتے ہیں ۔ آج مولاناذاکراللہ نے مدرسہ کا دورہ کیا اور وہاں پر موجود اساتذہ کرام، طلباء کرام کے علاوہ عمارت مدرسہ کا معائنہ کیا جس کے بعد انہوں نے مدرسہ فارقیہ ،کو وفاق المدارس العربیہ کے شرائط وضوابط پر پورا سمجھتے ہوئے ناظم اعلی وفاق المدارس العربیہ سے درخواست برائے منظوری الحاق دی۔ مولانا ذاکراللہ نے ایک پروقار تقریب میں مدارس کے کردار اور وفاق کے خدمات پر روشنی ڈال کر فرمایا کہ مدراس کے اربابان سے ہمیں یہی توقع ہے کہ وہ ملت اسلامیہ کے ایک ایک فرد کو اپنے سلف کے نہج و طریقے پر دین اسلام کے تعلیمات پہنچائیں گے۔ مدرسہ کے مہتم مولانا اکبرخان حقانی نے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور مسئول صاحب کو یقین دلایا کہ ہم اپنے اکابر کے منہج پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔پروگرام میں ناظم مدرسہ فارقیہ مولاناعبداللہ قاسمی، استادمدرسہ فاروقیہ مولانا ہدایت اللہ حقانی کے علاوہ استاد جامعہ مدینۃ العلوم مفتی عبیداللہ،امیرجمعیت علمائے اسلام تحصیل خار مولانا ضیاء اللہ جان حقانی، مہتم مدرسہ عثمان بن عفان قاری بخت بلند مولانا عابداللہ بنوری اور دیگر علمائے کرام نے شرکت کی۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.