یاد دہانیوں کے باوجود پی سی بی نے تحفظات دور نہیں کیے: پی ایس ایل فرنچائززکا بیان
مسلسل نقصانات اور پی سی بی کی جانب سے عدم دلچسپی کے بعد تمام فرنچائزز عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئیں: سپرلیگ فرنچائزز ۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی تمام 6 فرنچائزز پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف ایک پیج پر آگئیں۔پاکستان سپر لیگ کے ٹیم مالکان اور کرکٹ بورڈ کے درمیان 2018 سے شروع ہونے والی تلخیاں اب مزید بڑھنے لگی ہیں، ایک جانب جہاں فرنچائز مالکان نے معاملات پر عدالت کا رخ کرلیا ہے تو وہیں مالکان کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے۔پی ایس ایل مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں لیگ کے موجودہ فنانشل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان تحفظات کو دور کرنے میں بار بار عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا۔مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرنچائزوں کو لیگ کے آغاز سے اب تک نقصان کا ہی سامنا کرنا پڑ رہا ہے جب کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اربوں کا منافع کما رہا ہے۔بیان کے مطابق مسلسل نقصانات اور پی سی بی کی جانب سے عدم دلچسپی کے بعد تمام فرنچائزز عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئیں اور لاہور ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی۔مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرنچائزز کی ہمیشہ یہی کوشش رہی تھی کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں لیکن پی سی بی کی عدم توجہی کی وجہ سے کوئی اور آپشن نہیں باقی تھا۔تمام فرنچائزز نے ایک مشترکہ بیان میں اس عزم کو بھی دہرایا کہ وہ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کیلئے ہر وقت تیار ہیں اور اس ہی نیت کے ساتھ انہوں نے پی ایس ایل میں سرمایہ کاری بھی کی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پی ایس ایل کی تمام 6 فرنچائزز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے مالی معاہدے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پی سی بی کو فرنچائزز سے سیکیورٹی فیس کی وصولی سے روکتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، اسلام آباد یونائیٹڈ، لاہور قلندرز، کراچی کنگز، پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں شامل ہیں۔