پاکستان اسٹیل کی 100 ارب روپے مالیت کی زمین واگزار کرا کر سندھ کو واپس کی گئی، نیب

0

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سندھ  بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظورقادر کاکا نے پاکستان اسٹیل کی 506 ایکڑ زمین غیرقانونی طور پر الاٹ کی تھی جس میں سے 100 ارب روپے مالیت کی 300 ایکڑ زمین واگزار کرا کر سندھ حکومت کو واپس کی گئی ہے۔چیئرمین نیب کا میگا کرپشن کیسز میں اب تک ہونے والی پیشرفت سے متعلق بیان سامنے آیا ہے جس میں جسٹس (ر)جاوید اقبال نے یہ بھی بتایا کہ نیب جعلی اکاؤنٹس کیس میں 23 ارب روپے اور سندھ شوگر اسکینڈل میں 10 ارب روپے ملزمان سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرا چکا ہے۔ میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب کا کسی سیاسی جماعت، گروپ یا فرد سے کوئی تعلق نہیں۔روشن سندھ پروگرام میں وصول کیے گئے 22 کروڑ روپے سندھ حکومت کے حوالے قومی احتساب بیورو(نیب) نے روشن سندھ پروگرام میں وصول (ریکور) کیےگئے 22کروڑ 4 لاکھ روپے چیف سیکرٹری سندھ کے سپردکردیے۔ اسلام آباد میں ہونے والی تقریب میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے  چیف سیکرٹری سندھ کو چیک حوالے کیا۔نیب کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ چیک روشن سندھ پروگرام کے تحت سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کےغیرقانونی ٹھیکوں میں لوٹی گئی رقم کو وصول کرکے دیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی نے بریفنگ دیتے ہوئِے بتایا کہ نیب راولپنڈی نے سندھ روشن پروگرام کے تحت میونسپل اور ٹاؤن کمیٹیوں میں سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے غیر قانونی ٹھیکوں کی تحقیقات شروع کیں، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے  19 ٹھیکیداروں کی جانب سے مختلف جعلی بینک اکاؤنٹس میں کِک بیکس جمع کرانےکی نشاندہی کی۔ انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ٹھیکیداروں نے بھاری منافع کمایا جو آئٹم پی سی ون میں 600 سے 2000 کا تھا وہ دستاویزات میں 10 ہزار کا دکھایا گیا اور حقیقت میں سولر چارجر کنٹرولر آئٹم خریدے ہی نہیں گئے۔  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے سندھ میں شوگر اسکینڈل میں 10 ارب روپے ریکور کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے جو سندھ حکومت کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نیب نے جعلی اکاؤنٹ کیسز میں بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 23 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ چیئرمین نیب کاکہنا تھا کہ روشن سندھ پروگرام کی تحقیقات کے دوران ملزمان نے اپنا جرم تسلیم کیا اور پِلی بارگین (رضاکارانہ رقم واپس) کی جس پر نیب نے کروڑوں روپے وصول کرکے سندھ حکومت کے حوالے کیے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایاکہ نیب نے 50 کروڑ روپے مالیت کے 2 قیمتی پلاٹ بھی سندھ حکومت کے حوالے کیے ہیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.