باجوڑ، ڈیورنڈ لائن سے متصل ضلع باجوڑ تحصیل چمرکنڈ میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیرِ انتظام ناواپاس سمیت دیگر شاہراہوں کے حوالے سے قومی جرگہ منعقد ہوا۔جرگے میں علاقہ کے مشران نوجوانوں سمیت اے این پی کے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے رکن شیخ جھانزادہ،اے این پی ضلع باجوڑ کے جنرل سیکٹری نثار باز اور چیمبر آف کامرس باجوڑ کے صدر حاجی لالی شاہ، ملک گلاب نور،ملک سلامت،ملک عبد الولی،ملک شاہ زمان،اور دیگر مشران نے خطاب کیا۔جرگے میں ناواپاس سمیت، غاخی پاس،کگہ پاس،اور لیٹئی پاس، کو تجارت اور آمد و رفت کیلئے فی الفور کھولنے کا مطالبہ ہوا۔ناواپاس کی بندش سے علاقے کی اقتصادی حالت تباہ ہوئی ہے ساتھ ہی ڈیورنڈ کے آر پار ایک ہی قوم قبیلے (ترکانڑی) کے لوگوں کے درمیان سماجی رابطے مکمل طور پر ختم ہوگئے ہیں ساتھ ہی چمرکنڈ میں پینے کے صاف پانی کے حوالے سے علاقے کی مشران کی شکایت سامنے آئی کہ علاقے کے بڑے چشمے کے پانی سے پورے علاقے کے پینے اور کھیتوں کے آبپاشی کا کام ہوتا تھا کچھ عرصہ سے وہ تمام پانی بڑے پائپ کے ذریعے ناواپاس میں موجود سیکیورٹی فورسز کو دیا گیا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں عوام کو بڑی تکلیف ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یا تو حکومت اپنے لئے پانی کا بندوست کریں یا علاقہ مکینوں کیلئے متبادل بندوبست کریں۔اسی طرح علاقے میں موجود جنگل کو بھی سیکیورٹی کے نام پر وقتاً فوقتاً کاٹا جاتاہے جنگلات ہمارے وسائل ہیں اسکی حفاظت حکومت اور عوام دونوں کی ذمہ داری ہے لھذا سیکیورٹی خطرات کے نام پر جنگلات کی کٹائی سے اجتناب کیا جائیں۔جرگہ میں مطالبہ کیا گیا کہ چمرکنڈ کے جغرافیائی وتاریخی اہمیت کے پیش نظر اسکو کء دہائیوں سے تحصیل کا درجہ دیا گیا تھا کچھ عرصہ سے چمرکنڈ کا تحصیلدار غائب ہے اور شنید ہے کہ اس اہم علاقے کے تحصیل کو ختم کیا گیا ہے علاقے میں کوئی تھانہ نہیں ہے لھذا چمرکنڈ تحصیل کے تاریخی شناخت کو ختم کرنے سے گریز کیا جائیں ڈی سی باجوڑ اس سلسلے میں وضاحت کریں۔علاقے میں موجود سکولوں اور صحت کی بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے علاقے کی پسماندگی سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔