قبائلی علاقوں میں موجود معدنیات قومی ملکیت ہیں
قبائلی رہنما شیخ جھانزادہ اور باجوڑ سیاسی اتحاد کے سابق صدر قاضی عبدالمنان نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہیں کہ قبائلی علاقوں میں بیش بہا معدنیات کے ذخائر پڑے ہیں جو کہ شرعاً اور رواجاً یہاں پر آباد اقوام کی ملکیت ہیں اور جس پر صدیوں سے عمل درآمد بھی ہوا ہیں مگر بدقسمتی سے قبائلی اضلاع میں موجود معدنیات کے فوائد قوم تک نہیں پہنچ رہے لہذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فاٹا انضمام کے بعد معدنیات کے محکمے کا اختیار صوبہ پختونخوا کے حوالے کیا جائے کیونکہ قانونی طور پر اب یہ صوبائی سب جیکٹ ہے۔ ساتھ ہی ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ بشمول باجوڑ کے دیگر قبائلی اضلاع میں جہاں پر فراڈ اور دھوکہ کے ذریعے کچھ مخصوص لوگوں نے ان معدنیات کے لیز حاصل کئے ہیں ان لیزوں کو کینسل کرکے قوم کی مشاورت اور جرگے کے ذریعے ٹھیکداروں کو نئے لیز جاری کیے جائیں کیونکہ ماضی میں قبائلی علاقوں ان قومی خزانوں کو بڑے بے دریغ انداز میں لوٹا گیا ہے اس لوٹ مار کا حساب بھی لیا جائے اور قومی کمیشن کی بنیاد پر نئے معاہدے کیے جائیں۔ساتھ ہی ہم یہ تجویز بھی دیتے ہیں کہ قبائلی علاقوں میں ماضی میں معدنیات کا محکمہ صرف نام کی حد تک موجود تھا لہذا تمام قبایلی اضلاع میں معدنیات کا ایک جامع سروے کیا جائے تاکہ ان مختلف قسم کے معدنیات کا صحیح ریکارڈ مرتب کیا جاسکے اور جہاں جہاں معدنیات موجود ہو قوم اور علاقے کے مفاد میں اس پر کام کا آغاز کیا جائے کیونکہ خلیجی ممالک میں جس طرح تیل کے ذخائر موجود ہیں اسی طرح قبائلی اضلاع میں مختلف اقسام کے معدنیات موجود ہیں۔اگر ان معدنیات پرحکومت نے توجہ دی اور انکو شروع کیا گیا تو ان پسماندہ اضلاع میں غربت کا خاتمہ ہوجائے گا اور یہاں کے باسیوں کو کراچی اورملک کے دیگر شہروں کے بجائے اپنے گھر میں روزگار بھی ملے گا۔
قبائلی علاقوں میں موجود معدنیات قومی ملکیت ہیں قبائلی رہنما شیخ جھانزادہ
You might also like