قبائلی ٹھیکہ داروں کو سولر ٹھیکوں کے ٹینڈرز سے نکال کر نان لوکل افراد کو ٹھیکے دینا ہمارے ساتھ سراسر ظلم ہے ۔ آل کنٹریکٹر ایسوسی ایشن باجوڑ

0

فاٹا سیکرٹریٹ کا قبائلی ٹھیکہ داروں کو سولر ٹھیکوں کے ٹینڈرز سے نکال کر نان لوکل افراد کو ٹھیکے دینا ہمارے ساتھ سراسر ظلم ہے ۔ آل کنٹریکٹر ایسوسی ایشن باجوڑ
ان خیالات کا اظہار باجوڑ کنٹریکٹر ایسو سی ایشن کے صدر ملک عمر واحد،جنرل سیکرٹری حاجی گل کریم خان،نائب صدر شیر غزن و دیگر نے ایک احتجاجی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے سولر ٹھیکوں کے ٹینڈرز کو غیر مستحق اور نان لوکل افراد کو دینے میں فاٹا سیکرٹریٹ کا پورا عملہ ملوث ہیں۔انجینئرنگ کونسل کیساتھ فاٹاکے بڑے بڑے کنسٹرکشن کمپنیاں رجسٹرڈ ہونے کے باوجودبھی نظر اندازکئے گئے۔
اُنہوں نے کہا کہ فاٹا کیلئے اعلان کردہ اربوں روپے کے سولر منصوبوں کے ٹینڈرز فاٹا کے کنٹریکٹرز کو دینے کے بجائے نان لوکل افراد کو دئیے گئے ہیں حالانکہ ہمارے پاس ان منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے الیکٹریکل اور سولر انجینئرز بھی موجود ہیں اُنہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کیلئے جب ہم فاٹا سیکرٹریٹ جاتے ہیں تو وہاں ایڈیشنل سیکرٹری حمیداللہ شاہ،سیکرٹری ایڈمنسٹریشن میاں محمد اور ڈپٹی سیکرٹری ورک شمع نعمت کا رویہ ہمارے سا تھ ناشائستہ اور غیر اخلاقی ہوتا ہے اور ہم سے بیٹھ کر سیدھے منہ بات کرنے کیلئے تیار بھی نہیں ہوتے اور اس کے علاوہ جن بارہ لوگوں کو سولر ٹینڈرز دیئے گئے ہیں اُن کے پاس پاکستان انجینئرنگ کونسل (PEC)کا لائسنس بھی نہیں ہیں اور وہ عام دکاندار ٹائپ کے لوگ ہیں جن کا ٹھیکہ داری سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہیں اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں بھی اپیل دائر کی تھی اور فیصلے کی کاپیاں فاٹا سیکرٹریٹ میں جمع کرائی ہیں لیکن آج تک اُس فیصلے پر بھی کوئی عمل درآمد نہیں ہوا اُنہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر جو کام بیس لاکھ روپے میں یہ لوگ کرتے ہیں وہ کام ہم دس لاکھ روپے میں انجام دے سکتے ہیں اُنہوں نے الزام لگایا کہ مذکورہ ٹینڈرز اُن لوگوں کو دینے میں فاٹا سیکرٹریٹ کے اہلکاروں کے کروڑوں روپے کمیشن بنتا ہیں اس لئے محکمہ اُن لوگوں کی پشت پناہی کرتا ہے اُنہوں نے محکمہ نیب،ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے پرزور مطالبہ کیا کہ فاٹا سیکرٹریٹ کے اعلی حکام کے خلاف نوٹس لیکر فوری کاروائی کا آغاز کیا جائے بصورت دیگر فاٹا میں جاری دوسرے ترقیاتی کاموں کے تکمیل سے بائیکاٹ پر مجبور ہو جائینگے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.