سوشل میڈیا صارفین کے نام پیغام ۔۔!معزز صارفين ملکی حالات کی وجہ سے پوری قوم دو حصوں میں تقسیم ہوچکا ہے ہر طرف گالم گلوچ اور بد اخلاقی کا سما ہے ایک طرف اگر کوئی کسی کی لیڈر کا سر کتے پر لگاتا ہے تو دوسری طرف گدھے پر لگاتا ہے ۔میرے بھائیوں ہم اسلامی معاشرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ کیا اسلام اس چیز کی اجازت دیتا ہے کبھی بھی نہیں اسلام تو اتنا خوبصورت دین ہے کہ کسی کو موٹا کہنے سے بھی منع فرمایا ہے ۔ہاں اختلاف نظریہ ہر کسی کا حق ہے اور یہ جمہوریت کی حسن ہے ، اگر اپ نے ضرور کچھ شئیر کرنا ہے تو اپنی لیڈر کی کچھ اہم بات کوئی بہترین کردار شریک کرو ۔اور یہ بات تو واضح ہے کہ اگر اپ کسی کی رہنما کی بےحرمتی کرتے ہو تو جواب میں آپکو کوئی گلدستہ پیش نہیں کرے گا بلکہ وہ اس سے کہے زیادہ بےحرمتی کی کوشش کرے گا ۔خدارا ایک دوسرے سے محبت کرو نفرت انگیزیں مت پھیلاؤ ۔اگر اپ کے گھر میں یا اپکے پڑوس میں کوئی اپ سے اختلاف رائے رکھتا ہوں اور اپ اسکی رہنما کے ایسے بےحرمتی کرتے ہو تو اگر سامنے نہیں تو کم از کم دل میں اپ کے لیے وہ نفرت رکھتا ہوگا ۔اگر میرا پیغام کسی کو برا لگے تو میں معذرت خوا ہوں لیکن ایک پاکستانی اور مسلمان کی حیثیت سے اپنا فرض سمجھا بقول اقبال ۔۔۔ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے نیل کی ساحل سے لے تابخاکِ کاشغر