مول پاکستان اور کرک کیلئے مواقع

0

تحریر: حذیفہ احمد خٹک

ضلع کرک وسائل سے مالامال مگر خیبرپختونخوا کی پسماندہ ترین اضلاع میں سے ایک ہے۔ کرک میں یورینیم، تیل ، گیس، جپسم اور نمک پائی جاتی ہے مگر یہاں کے عوام کو پینے کیلئے صاف پانی تک میسر نہیں تھی۔
مول پاکستان نے جب سے کرک میں ڈرلنگ شروع کی ہے تب سے سماجی و فلاحی ترقی میں بھی پیش پیش رہا ہے۔

انفراسٹرکچر میں مول پاکستان نے بے شمار روڈز، فلائی اوور بنائے ہیں جس کی زندہ مثال 60 کروڑ کی لاگت سے بننے والا بانڈہ داؤد شاہ روڈ ہیں۔ جس کی وجہ سے تجارتی، تعلیمی اور زرعی سرگرمیاں تیز ہوچکی ہیں۔

تعلیم اور صحت کے شعبے میں مول پاکستان نے کمیونٹی ماڈل سکولز تعمیر کروائے جن سے سینکڑوں بچے اور بچیاں مستفید ہو رہے ہیں، صحت کے شعبے میں جہاں مول پاکستان نے لوکل ہسپتالوں کی مالی طور معاونت کی وہاں انہوں نے موبائل کلینکس اور فری میڈیکل کیمپ جیسی سہولیات متعارف کروائی۔
ان کے علاوہ مول پاکستان کرک کے طلباء کو مختلف اقسام کے سکالرشپس اور انٹرنشپس وقتا فوقتا فراہم کرتی ہے ۔
پٹرولیم انسٹیٹیوٹ کرک کی تعمیر میں مدد کی جن سے ہزاروں افراد گریجویٹ ہورہے ہیں اور ڈپلومے کررہے ہیں انکی وجہ سے کرک کی نوجوانوں کی سکلز ڈویلپمنٹ میں اضافہ ہورہا ہیں، لوکل انجینئرز اور نوجوانوں کو روزگار کے حوالے سے ترجیح دی جاتی ہے۔

کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے حوالے سے مول پاکستان مختلف آگاہی سیمینارز اور ورکشاپس آرگنائز کرتے ہیں جن میں خودمختار خواتین، زراعت اور چھوٹی کاروبار کے حوالے سے تربیت دیئے جاتے ہیں۔
مول پاکستان خواتین کو کام دینے کے حوالے سے یکساں مواقع دینے کے پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

رائلٹی کی مد میں ضلعے کو سالانہ 3 ارب 75 کروڑ مل رہے ہیں جوکہ اگر صحیح استعمال ہوئے تو کرک کی تقدیر بدل سکتا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی کو کنٹرول کرنے کیلئے پلانیٹشن ڈرائیو کا عموما وقتا فوقتا مون سون میں انعقاد کیا جاتا ہے اور آبی آلودگی سے بچنے کیلئے مختلف جگہوں پر فلٹریشن پلانٹس لگا چکے ہیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.