ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام اور مسلم لیگ (ن) نے رہبر کمیٹی کو فعال بنانے اور اے پی سی بلا کر حکومت کے خلاف تحریک پر طریقہ کار وضع کر نے پر اتفاق کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری بڑی حوصلہ افزا مشاورت ہوئی ہےہم نے ایک دوسرے کی بات سنی،ملاقات کا مقصد پارلیمان کے اندر اور باہر سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں کا اجلاس بلا چکے ہیں،میر حاصل بزنجو کی وجہ سے اجلاس بلایا گیا تھا اسے کچھ دنوں کے لئے موخر کیا تھا۔مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں کے اجلاس میں مشاورت کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ مشترکہ اپوزیشن ہو ،شکایات اور تحفظات باہمی احترام کے ساتھ دور کریں، حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اتفاق رائے سے مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کی مشاورت سے مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے افادیت اسی میں ہے کہ آپس کے تحفظات اور شکایتوں کو باہمی اعتماد کیساتھ دور کریں۔ایک سوال پرشہباز شریف نے کہا کہ اب اے پی سی اور رہبر کمیٹی بھی ہوگی جبکہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس سال کی نااہلی اور نالائقی پر عمران خان کو مین آف دی ایئر کا خطاب دیا گیا ہے۔