یوم مزدور

0


(تحریر حاجی لعلی شاہ پختونیار)
آج پورے پاکستان میں بلکہ پورے دنیا میں یوم مزدور منایا جا رہا ہے ہر وہ انسان جو محنت کر کے اپنے زیر سایہ لوگوں کی کفالت کرتا ہے مزدور کہلاتا ہے دنیا بھر کی طرح ملک پاکستان میں لیبر لاء تو موجود ہیں ملگر افسوس ان کی پاسداری نہ ہونے کے برابر ہے پاکستان میں بہت کم ایسے ادارے ہیں جو محنت کشوں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوں ہمارے ملک میں ایسے مزدور بھی ہیں جو محنت مزدوری کرنے کے بعد سڑکوں پر راتیں بسر کرتے ہیں پاکستان میں ہر عہد کی حکومت نے مزدوروں کا مذاق اڑایا ہے جمہوریت کے نام پر جمہوریت کی تضحیک کرنے والوں نے مزدور تو کیا عوام کو بھی اپنے پاؤں کی جوتی سمجھا ہے
حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ محنتی اللہ تعالی کا دوست ہے لہذا ہمیں پوری نیت خلوص کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونا اور ان کے مسائل میں دلچسپی لینا چاہئے
آج کے دن دنیا بھر کے محنت کشوں کو سلام پیش کرتے ہیں
مزدوروں کا عالمی دن کار خانوں، کھتیوں کھلیانوں، کانوں اور دیگر کار گاہوں میں سرمائے کی بھٹی میں جلنے والے لاتعداد محنت کشوں کا دن ہے اور یہ محنت کش انسانی ترقی اور تمدن کی تاریخی بنیاد ہیں۔
اگر ہم اپنے ملکِ عزیز پاکستان کی صورتِ حال کا جائزہ لیں توایک عام مزدور کی زندگی کافی مشکلات کی شکار نظر آئے گی۔ ہمارے ملک میں آبادی کی زیادتی‘ فنی تعلیم کی کمی‘ صنعتی ترقی کے کم مواقع اور معاشی بدحالی کی وجہ سے بے روزگاری عام ہے۔
حکومت کی جانب سے کم سے کم اُجرت مقررکرنے کے علاوہ مزدوروں کے لئے صحت‘ تعلیم اور سماجی انصاف کے حصول کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔ ایسا تبھی ممکن ہے جب ہم سب کی ترجیح ایک بہترین سماج کی تشکیل ہو۔ عمومی طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ مزدور کی شان میں یکم مئی کے دن قصیدے تو پڑھے جاتے ہیں مگر عملی اقدامات کا فقدان نظر آتا ہے۔ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ حکومت غربت کے خاتمے اور مزدور کی بہتری کے لئے ایک دور رس جامع پالیسی کا اعلان کرے اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.