بھیک نہیں محنت: مولانا مجاہد خان ترنگزئی

0

جمعہ کے دن اکثر میرا شیڈول معمولات ومصر وفیات سے بھرا ہوتا ہے۔ اور اِن میں سب میں اہم معمول نماز جمعہ پڑھانا ہوتا ہے۔ گزشتہ جمعہ آفس میں کنٹری ہیڈ کے ساتھ آن لائن میٹنگ صبح 9بجے طے تھا۔ میری گاڑی میں کچھ کام تھا،اسلیئے رکشہ کے ذریعے جلدی جلدی آفس پہنچا اور میٹنگ معمول کے مطابق اختتام پذیر ہوا۔ تو میں نماز جمعہ کے لیئے واپس ایک رکشہ میں سوار ہوا۔ میں جب رکشہ میں بیٹھا تو موبائل میں کچھ ای میلز چیک کررہا تھا،اس دوران میری نظر ڈرائیور کے دائیں جانب رکھے دو بیساکھیوں پر پڑا۔تو میں نے بیساکھیوں کو غور سے دیکھا تو مجھے احساس ہوا کہ ڈرائیورصاحب پاؤں سے معذور ہے۔ بہرحال میں نے ڈرائیور سے پوچھا کہ آپ معذور ہے؟ تو ڈرائیور رحمت ولی جوکہ نوجوان لڑکاتھا،نے جواب دیا کہ ہاں میں معذور ہوں اور رکشہ میں محنت مزدوری کرتا ہوں۔تو میں نے معذوری کی وجہ پوچھی تو رحمت ولی نے کہا کہ بچپن میں پولیو کی وجہ سے میں اور میرا ایک بھائی اس امتحان میں مبتلا ہوئے ہیں۔اس نے بتایا کہ ہمارا تعلق مہمند ایجنسی سے ہے اور چونکہ ایجنسیوں میں عام طور پر پولیو کے قطرے پلانے کو معیوب سمجھتے ہیں تو اس وجہ سے ہمیں یہ مرض لاحق ہوا ہے۔میں نے پہلی بار ایسا بندہ دیکھا جو پولیو کے قطرے نہ پینے کی وجہ سے متاثرگی کا اقرار کررہا تھا۔ اس وجہ سے پولیو کی اہمیت کا اندازہ بھی ہوا۔اب بھی ایسے لوگ موجود ہے جو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہے۔ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ پولیو کے حوالے سے کچھ شکوک پائے جاتے ہیں لیکن باقاعدہ لیبارٹری ٹیسٹ او رمستندعلماء کرام کے تصدیق کے بعد اسکے پلانے میں کوئی حرج نہیں اور نہ پینے کی وجہ سے نوجوان کی زندگی آپ کے سامنے ہے۔
بہرحال رحمت ولی سے میں نے پوچھا کہ آپ معذور ہوتے ہوئے محنت مزدوری کرتے ہے تو کوئی مشکل تو نہیں؟ رحمت ولی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ الحمد اللہ، اللہ تعالیٰ کا فضل ہے،دن کے اختتام تک اللہ اچھی روزی دیتا ہے اور بتایا کہ میں اس سے پہلے ٹیلرنگ کاکام کرتا تھا مگر اسمیں اتنا منافع نہیں تھا اسلیئے رکشہ ڈرائیونگ سیکھ لیا اوراسی میں اپنی گزر بسر کرتا ہوں۔میں نے پوچھا کہ اگر راستہ میں رکشے میں کوئی مسئلہ آجاتا ہے تو کیا کرتے ہوں؟ کہا کہ ہمارے رکشے والوں کی اس حوالے سے خواب اتفاق ہے کہ وہ ایک دوسرے کی مدد کرہی لیتے ہیں۔ میں نے رحمت ولی کے چہرے پر حلال کمائی کی بات کرتے ہوئے عجیب نور انیت دیکھی اور معذوری کے باوجود وہ فخر سے اپنے ہاتھ کے کمائی پر نازاں تھا۔اور مجھے رسول اللہ ﷺ کی یہ حدیث یاد آئی کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے: اگر کوئی اپنی رسی اُٹھائے اور لکڑی کا گٹھا اپنی پیٹھ پر لاد کر لائے، اس کو بیچے اور اللہ اس کے ذریعہ اس کی آبروبچائے رکھے تو یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ لوگوں سے سوال کر ے کہ وہ دیں یا نہ دیں۔
حلال کسب معاش کی اہمیت وفضیلت اس سے بھی معلوم ہوتی ہے کہ ہر نبی نے کوئی نہ کوئی ذریعہ معاش اختیار کیا ہے۔ چنانچہ حضرت آدم ؑ زراعت کیا کرتے تھے،حضرت ادریس ؑ سلائی کا کام کیا کرتے تھے،حضرت داؤد ؑ زریں بنایا کرتے تھے اور تمام انبیاء کرام ﷺ نے بکریاں چرائی ہیں۔ہمارے پیارے نبی حضرت محمد نے بذات خود تجارت کی ہے۔اور حلال رزق کے طلب کو فریضہ بعد الفریضہ یعنی فرائض (نماز، زکوٰاۃ،روزہ، وغیرہ) کے بعد حلال کمائی حاصل کرنے کو فریضہ وعبادت قرار دیا گیا ہے۔
تو میں نے رحمت ولی کی باتیں سُنی تو یقینا اس کے عزم وہمت سے متاثر ہواکہ وہ بھیک مانگنے اور دوسروں کے محتاجی کی بجائے خود حلال روزی کماتا ہے۔ یہ معاشرے کی تصویر کا ایک رُخ تھا۔ دوسری رُخ کو بھی ذرا دیکھئیے۔ میں روزانہ آفس جاتا ہوں تو ایک آدمی دیکھتا ہوں جو مزدوری کے لیئے صبح نکلتا ہے اور اوزار بھی اسکے پاس ہوتی ہیں مگر بجائے اس کے کہ وہ مزدوی پر جائے، تو وہ بھیک کے لیئے ایک سڑک کے بیچ بیٹھتے ہے۔ اور ہر طرف دیکھتا ہے کہ کوئی کچھ دے گا۔ مگر اس کے آنکھوں میں شرمندگی احساس کمتری اور محتاجی کے صاف جھلک دیکھے جاسکتے ہے۔ تو میں تصویر کی دوسری رُخ کودیکھتا ہوں تو افسوس ہوتا ہے کہ حسرت ہے اُن بندوں پر جو اپنے ہاتھ کے کمائی جیسے مقدس فریضہ سے سبکدوش ہوکر بھیک جیسے لعنت کے ساتھ سمجھوتہ کر لیتے ہیں۔جو انسان محنت مزدوری کرتا ہے اور پھر معذورہوکر بھی رزق حلال کی طلب کرتا ہے تو وہ پر سکون نظر آتا ہے اور جو صحت یاب و تندرست آدمی بھیک مانگتا ہے تو حسرت ویاس ومحتاجی کا نمونہ دکھائی دیتا ہے۔
تو اس تصویر کے دونوں رُخوں سے میں نے یہ سبق سیکھا کہ قرآن وحدیث میں اپنے ہاتھوں کی محنت وکمائی کی جتنی بھی ترغیب آئی ہے۔ اس میں برکت وخوشی کا سامان پہناں ہیں خواہ وہ تھوڑی کمائی ہی کیوں نہ ہو، لیکن محنت نہ کرنا یا حلال ذرائع سے نہ کمانا بے سکونی اور بے برکتی و پریشانی کا باعث ہے۔ اللہ تعالی’ ہم سب کو محنت کرنے کی توفیق عطاء فرمائیں اور بھیک و مخلوق کی محتاجی سے بچائے رکھیں۔امین

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.