موافقات عمر (رضوان اللہ باجوڑی)

0


جب آپؐ کے سعی جمیلہ سے اسلام کی ضیاء چاردانگ عالم میں پھوٹنے لگی تو ضرورت اس بات کی تھی کہ آپؐ کے حلقہ میں شامل ہونے والا ٹولہ ایسے اصحاب کا ہو جو دنیا کے ہوس پرستی اور اخلاق رذیلہ سے پاک صاف ہو تاکہ خاتم النبیینؐ کا یہ آخری دین بنی نوع انسانوں کو من وعن پہنچائے _
آپؐ نے اس حلقہ یاراں کی واقعی ایسی ہی تربیت فرمائی یہاں تک کہ رب لم یزل نے فرقان حمید میں جابجا اُن کے خوبیوں اور محاسن کا مژدہ سنایا اور نہ صرف یہ کہ اُن کے ایمان کو "معیار حق” قرار دیا بلکہ اس ٹولہ پر زبان درازی اور چرب زبانی کرنے والوں کو منافق اور اور احمق کے القابات سے نوازا_
آپؐ کے اس ٹولہ کے حلقہ یاراں میں سے اک یار اور اُمة مسلمہ کا اک درخشندہ ستارہ سیدنا عمرؓ بھی تھے جس کے متعلق اک غیر مسلم لیڈر کو بھی اعتراف کرنا پڑا کہ اگر کوئی اپنی ریاست کو کو بہترین طریقے سے چلانا چاہے تو وہ "عمر” کی زندگی کا مطالعہ کرے_
نوجوں فاضل برادر مکرم مولانا ارشد الله مختار صاحب نے اسی درخشندہ ستارے کے حالات زندگی پر قلم اُٹھا کر انتہائی مختصر مگر جامع انداز سے یہ کتابچہ مرتب کیا فجزاہ الخیرا_
مولانا کی یہ تالیف اک مقدمہ اور تین بابوں پر مشتمل ہیں پہلے باب میں آپؓ کے اسلام سے قبل کی زندگی،دوسرے باب میں نیابت صدیق اکبرؓ جبکہ تیسرے باب حضرت عمرؓ کے موافقات عام فہم انداز میں قلم بند کیے ہیں_
کتاب اس تیسرے باب کے عنوان سے موسوم کی گئ ہے جس کا مطلب ہے کہ پردہ ناموس میں جو حکم رب کی مشیت کے موافق تھا اُس کے نزول سے پہلے سیدنا عمرؓ کے لسان مبارک سے بارگاہ رسالت میں اُس کا ظہور فرمایا اور پھر عین اُسی کے موافق وحی نازل فرمائی ارے واہ کس قدر شان اور اعزاز کی بات ہے "ایں سعادت بزورِ بازو نیست”
ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ غیر مسلم لیڈرز تو ان ہستیوں کی زندگی سے راہ نمائی لیتے رہے جیسا کہ اوپر اک غیر مسلم ہندو لیڈر گاندھی کا قول پیش کرچکا ہوں لیکن ہم نے کبھی راہ نمائی لینے کی زحمت نہیں کی بلکہ اُلٹا غیر مسلموں کے طور طریقے اپناتے رہے فیا آسف!
سیدنا عمرؓ کے مستقل حالات زندگی اور معلومات تو درکنار ہم میں سے یہ بھی بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ یکم محرم الحرام سیدنا عمرؓ کی تاریخ شہادت کا دن ہے _
اسلیے ماہ محرم کی مناسبت سے ضرور اس کتاب کا مطالعہ فرمائیں اس تالیف کی بہترین خوبی یہ ہے کہ اک عام قاری بھی اسے پڑھ کر سمجھتا ہے اور اسے سمجھنے میں کوئی دقت محسوس نہیں ہوگی_

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.