باجوڑ میں ایف سی آر کے خاتمے کیلئے طویل جدوجہد کی گئی اور بلاآخر ایف سی آر سے چھٹکارا پالیا گیا ۔ مگر قبائلی عوام کو اندازہ نہ تھا اور نہ ہی قبائلی عوام اس نئے نظام کے بارے میں جانتے تھے جس کے باعث اس ڈیڑھ سالہ عرصے میں بالخصوص ضلع باجوڑ میں عوام شدید مشکلات کا شکار دے رہے ہیں۔ کئی مہینوں سے کیے گئے سروے کے بعد قبائلی عمائدین ، سماجی شخصیات اور عام کا مطالبہ یہی ہے کہ باجوڑ کے عوام چونکہ اس نئے نظام سے مکمل طور پر ناواقف ہیں اور مسائل حل ہونےکے بجائے گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں لہذا باجوڑ میں انتظامی امور کے حل کیلئے ملاکنڈ کے طرز پر انتظامی معاملات کے حل کا طریقہ کار نکالا جائے تاکہ عوام کے مسائل باآسانی حل ہوسکے اور دوسری اہم بات قبائلی روایات کا بھی تقدس قائم رہے ۔ ملاکنڈ میں پولیس کے پاس بھی اختیارات اور انتظامیہ آفسران کے پاس بھی اختیارات جبکہ باجوڑ میں نیا نظام آجانے کے بعد ہر بندہ یہی کہتا ہے کہ اس کے پاس اس مسئلے کے حل کا اختیار نہیں ، نظام زندگی معطل ہوکر رہ گئی ہے ۔ قبائلی عوام کا یہی مطالبہ ہے کہ اگر اس کے پڑوس ملاکنڈ میں اس نظام کے ذریعے عوام کی زندگی آسان ہے اور قبائلی روایات کے ساتھ ساتھ عوامی مسائل بھی حل ہور ہے ہیں تو باجوڑ میں بھی اس طرز کا نظام نافذ کردیا جائے