وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی بیٹی اس لیے بات کررہی ہے کہ ہم یہاں خواتین کا احترام کرتے ہیں اور وہ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس فوج کے خلاف زبان زبان استعمال کررہی ہے جو روز قربانیاں دے رہے ہیں۔ سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں اور این آر او مانگ رہے ہیں، یہ ایسا ہے کوئی آپ کے گھر پر ڈاکہ مار لے تو آپ کو قرض لینے پڑتے ہیں، وہ مقروض ڈاکوؤں کو پکڑتا ہے اور اپنا پیسہ مانگتا ہے لیکن وہ کہتے ہیں ہم قانون سے اوپر ہیں اور پیسے نہیں دیں گے۔ انہوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک لندن جاکر بیٹھ گیا ہے، وہ بیمار ہونے کی ایکٹنگ کررہا تھا جس پر ہمیں ترس آگیا، ہماری خواتین اسے دیکھ کررونا شروع ہوگئیں اور عدالتوں نے بھی کہا جانے دو۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس نے باہر جاکر پہلے کوشش کی کسی طرح این آر او مل جائے گا لیکن وہ جانتا ہے عمران خان این آر او نہیں دے گا پھر اس نے پاکستانی عدلیہ اور فوج پر حملوں کا کھیل شروع کردیا، اپنا پیسہ بچانے کے لیے لندن میں بیٹھ کر فوج کو بغاوت کرنے کا کہہ رہا ہے، اس سے زیادہ بڑا ملک کا دشمن کون ہوسکتاہے۔عمران خان نے کہا کہ یہاں اس کی بیٹی بھی وہی بات کررہی ہے لیکن اس کے بیٹے یہاں نہیں آتے کیونکہ انہیں پتا ہے ہم جیل جائیں گے جب کہ بیٹی اس لیے بات کررہی ہے کہ ہم یہاں خواتین کا احترام کرتے ہیں اور وہ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس فوج کے خلاف زبان زبان استعمال کررہی ہے جو روز قربانیاں دے رہے ہیں، کوئی اور ملک ہوتا تو اسے جیل میں ڈال دیتے لیکن خاتون ہونے کی وجہ سے اسے کھل کر بات کرنے کی اجازت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز اور زرداری ایک دوسرے کو 30 سال سے کرپٹ کہہ رہے ہیں، ان دونوں نے ہی ایک دوسرے پر کیس کیے اب اکٹھے ہوکر مجھ سے این آر او مانگ رہے ہیں لیکن سمجھتا ہوں کہ جس دن ڈاکوؤں کو این آر او دیا اس دن ملک سے سب سے بڑی غداری کروں گا۔