برطانیہ نے سابق سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار پر پابندیاں عائد کر دیں۔ برطانوی حکومت نے راؤ انوار پر سفری پابندی عائد کردی اور ان کے اثاثے بھی منجمد کردیے۔راؤ انوار بلیک لسٹ کرنے کا اقدام امریکی عدالت میں چیلنج کریں گے، برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ راؤ انوار پر پابندیاں جعلی پولیس مقابلوں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر عائد کی گئیں۔ برطانوی حکومت کے مطابق راؤ انوار مبینہ طور پر 190 سے زائد پولیس انکاؤنٹرز میں براہِ راست ملوث رہے، راؤ انوار ، نقیب اللہ محسود سمیت مبینہ طور پر 400 سے زائد افراد کی ماورائے عدالت قتل کے ذمہ دار ہیں۔برطانیہ نے انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات پر دنیا بھر سے 65 افراد اور 3 کمپنیوں اور اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔برطانوی وزارت خزانہ کے ماتحت دفتر برائے مالیاتی پابندی نے سفری پابندیوں کی فہرست میں پاکستان پولیس افسر سابق ایس ایس پی راؤ انوار کا نام بھی شامل کردیا ہے۔