ملت کے معمار( مولانا مجاہد خان ترنگزئی)

0

نیشنل یوتھ اسمبلی نوجوانوں کے پارلیمانی اجلاسوں کا سب سے بڑا فورم ہے۔ جہاں ہزاروں نوجوان مستقبل کے قائدین، بیوروکریٹس، سماجی رہنما ء، دانشور اور ذمہ دار شہری اُبھر کرملک وقوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے رہتے ہیں۔ نیشنل یوتھ اسمبلی نوجوانوں کا پہلا باضابطہ ادارہ ہے جو حکومت پاکستان سے باقاعدہ لائسنس یا فتہ ہے۔ اب تک ہزاروں نوجوانوں کو ملک خداداد کی خدمت میں مصروف عمل کیا ہوا ہے اور قومی وبین الاقوامی سطح پر کامیاب نوجوان اس فورم سے وابستہ ہیں۔ نوجوان یہاں مشعل سے روشنی لے کر معاشرے میں ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے ملک ودنیا کے ہر کونے کو روشن کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ نیشنل یوتھ اسمبلی کا مضبوط نیٹ ورک وفاقی، صوبائی، ڈویژنل، ضلعی،تحصیل اور یونیورسٹی کے سطح پر مشتمل ہے اور ہر صوبے کا الگ الگ چیپٹر ہے جس میں ہر صوبے کاایک گورنر مع پراونشل لیڈر، صوبائی اسپیکر اور یوتھ منسٹرز کا کابینہ اس صوبے کے انتظام وانصرام کو چلاتے ہیں اور صوبائی و ضلعی حکومتوں کو مفید آراء و تجاویز بھی فراہم کرتے رہتے ہیں، اور اُن کے ساتھ کولبوریشن میں رضاءکارانہ طور پر خدمات بھی انجام دیتے ہیں۔
گزشتہ روز خیبرپختونخواہ چیپٹر میں نئے کابینہ برائے سال 2021 کیلئے انٹرویوز منعقد کئے گئے تھے۔ جسمیں پورے صوبے سے تقریبا ً 200 تعلیم یافتہ اور پروفیشنل نوجوانوں نے درخواستیں جمع کرائی تھی۔ نیشنل یوتھ اسمبلی کے پی چیپٹر کے کور کمیٹی کے معزز ممبران نے اُمیدواروں سے انٹرویو لیئے۔ بندہ ناچیز بھی کور کمیٹی کا ممبر ہے اور انٹرویو میں شامل تھا۔ انٹرویو میں مختلف مکاتب فکر و اداروں سے وابستہ باصلاحیت نوجوانوں نے اپلائی کیا تھا۔ دوران انٹرویو ملک خداداد کے خدمت کے جذبے سے سر شار نوجوانوں کے تاثرات سن کر یقین ہوگیا کہ جب تک ایسے محب وطن اور باصلاحیت نوجوان اس مٹی پر موجود ہے تو یقینا یہ ملک ترقی کے راہ پر اسی طرح گامزن رہے گا اور ان شاءاللہ مستقبل کے لیڈر و معمار ان یقینا باشعور وصاحب بصیرت ہونگے۔
اُمیدواروں میں ڈاکٹر ز، انجینیئرز، وکلاء، بزنس مین، سرکاری آفیسرز، پروفیشنلز، سوشل ایکٹوسٹ اور پی ایچ ڈی وایم فل سکالرز بھی شامل تھے۔
نئے سال کے کابینہ میں ہمیں تین پوسٹوں کیلئے درخواستیں مطلوب تھی جن میں یوتھ منسٹر، ایڈوائزر اور ڈویژنل وڈسٹرکٹ لیڈر شامل تھے۔ اُمیدواران صوبے کے مختلف ضلعوں سے آئے ہوئے تھے اور ملک وقوم کے لئے رضاء کارانہ طور پر خدمت کیلئے پر جوش اور مستقبل میں وطن پاک کیلئے کچھ بہتر کرنے کا عزم لیئے پر امید تھے۔
میرے لیے اور کورکمیٹی کے ممبران کیلئے انتہائی اطمینان کا باعث تھا کہ ان شاءاللہ سال 2021 کا نیا کابینہ ایک زبردست اور متحرک کیبنٹ ہوگی اور سال 2020 کے وبائی دورانیہ کے کمی کو احسن طریقے سے ان شاءاللہ اس سال پوری کریں گی۔
نوجوانوں کے تاثرات سن کر تاریخ کے اوراق میں گم ہوگیا کہ ہر دور میں معاشروں کی تعمیر وترقی میں نوجوانوں کا ایک اہم کردار رہا ہے۔ جب جب انسانی بنجر زمین کو سر سبز و شاداب کرنے کیلئے اس میں خون بہانے کی ضرورت پیش آئی تو یہی نوجوان میدان عمل میں آئے، ان ہی جواں دل شہزادوں نے اپنے لہو سے ویرانوں کو شاد و آباد کیا۔ یہی تھے جو رزم گاہ حیات میں نظریہ وافکار اور علم وعمل کے مختلف میدانوں میں کوشاں رہے۔ انہوں نے اپنے ذوق عمل اور عزم وہمت کے جذبات کی انگیخت سے وہ کارنامہ ہائے سرانجام دیئے جو رہتی دنیا تک فراموش نہ کئے جاسکیں گے۔
نوجوانوں کے بغیر آج تک کوئی تحریک کامیاب ہوسکی ہے اور نہ ہوسکے گی۔ انہی نوجوانوں کی وجہ سے قومیں بنتی بھی ہیں بگڑتی بھی ہیں، ملک آباد ہوکر ویران بھی ہوتے ہیں۔ انہی کی وجہ سے معاشروں کی تعمیر بھی ہوتی ہے اور تخریب بھی۔ در حقیقت نوجوان قوموں کی پونجی، ملت کے طاقتور ستون اور وطن کیلئے کا ر آمد ذخیرہ ہوتے ہیں۔
تاریخ کے اوراق گواہ ہے کہ اصلاح اُمت کی دعوت کا کام ہویا ظالم سر کشوں سے لڑنے کا فریضہ ہو، انہی جوانوں کے ہاتھوں انجام پایا۔ یہی نوجوان روشن مشعل اُٹھانے والے، مضبوط بنیادوں کو کھڑا کرنے والے، تاریخ کے رُخ کو بدل دینے اور مجموعہ انسانیت کے ستونوں کو اُٹھانے والے تھے، جس کے خون میں انقلاب کی روح دوڑتی رہی اور ظالموں کے شکنجوں سے ابن آدم کو بچاتے رہے۔
آج کے نوجوانوں سے درخواست ہے کہ اپنی حیثیت کو پہنچانیں، دنیا کی چند روزہ عیش وعشرت کو چھوڑ کر اپنے اصل مقصد کے لیئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کا ر لائیں اس میں آج کے ہر نوجوان کا سکون اور کامیابی کا راز مضمر ہے۔.
جبر کا موسم تب بدلے گا
ہم بدلے گے تب بدلے گا

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.