باجوڑ ماندل دور جدید میں بنیادی سہولتوں سے محروم

0

باجوڑ کا علاقہ ماندل دور جدید میں بھی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم
رابطہ پل نہ ہونے کیوجہ سے علاقہ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، بارش کی صورت میں آمدورفت بند ہوجاتی ہے۔
40ہزار آبادی کیلئے لڑکیوں کا صرف ایک پرائمری سکول ہے۔

تحریر: حسبان اللہ

باجوڑ کے تحصیل سلارزئی کا علاقہ ماندل جوکہ تین ویلج کونسلز پر مشتمل ہیں میں لڑکیوں کیلئے کوئی مڈل اور ہائی سکول نہیں ہیں۔ بچیاں پرائمری تعلیم پاس کرنے کے بعد تعلیم ادھورا چھودیتے ہیں۔ ماندل کی آبادی 40ہزار نفوس پر مشتمل ہیں۔ ماندل میں ٹوٹل7سرکاری سکول ہیں جن میں 6بوائز سکول ہیں جبکہ1لڑکیوں کا سکول ہے۔ لڑکیوں کا صرف پرائمری سکول ہے۔ لڑکیوں کا کوئی مڈل اور ہائی سکول نہیں ہے البتہ اس علاقے میں بوائز کیلئے صرف ایک ہائی سکول موجود ہیں جبکہ لڑکوں کیلئے مڈل سکول بھی نہیں ہیں۔ لڑکیوں کو حصول تعلیم میں سخت مشکلات کا سامنا ہیں۔ اس علاقے کے جنرل کونسلر لعل وہاب نے بتایا کہ لڑکیوں کے تعلیم کیلئے اب تک کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کی گئی ہیں اور یہاں صرف ایک پرائمری سکول ہے لڑکیوں کیلئے لیکن وہ بھی کافی عرصہ سٹاف نہ ہونے کیوجہ سے بند رہا اور اب بھی سٹاف بہت کم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقائی رسم رواج کیوجہ سے لڑکیوں خار اور دوسرے علاقوں میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے نہیں جاسکتی کیونکہ ایک تو ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہے اور دوسرا یہ کہ لوگ دور دراز علاقوں میں بچیاں تعلیم کیلئے نہیں بھیج سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کیلئے مڈل اور ہائی سکول کیساتھ ساتھ ہم نے مزید پرائمری سکولوں کا با ربار مطالبہ کیا لیکن حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی۔ ایک اور رہائشی حیاء خان ایڈوکیٹ نے بتایا کہ اس کی بیوی ایک سرکاری مڈل سکول میں ٹیچر ہے لیکن ایک دور علاقہ میں ڈیوٹی کرتی ہے کیونکہ ہمارے اپنے علاقے میں مڈل سکول نہیں ہیں۔ حیاء ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علاقے میں مڈل سکول اور ہائی سکول قائم کریں تاکہ یہاں کی بچیاں تعلیم حاصل کرسکیں۔ علاقے کے ایک اور شخص وسی سی چیئرمین فرمان نے بتایا کہ یہاں کے لوگوں نے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا لیکن پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں نے اس علاقے کو مسلسل نظر انداز کردیاہیں۔ حال ہی میں نئے منظور ہونیوالے اور اپ گریڈ ہونیوالے سکولوں میں ماندل کو کوئی حصہ نہیں دیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے حال ہی میں باجوڑ میں 12نئے پرائمری سکولوں کی منظوری دیدی ہیں جس میں 10گرلز سکول ہیں اور 2بوائز سکول ہیں لیکن ان میں ماندل کو ایک بھی سکول نہیں دیاگیاہیں۔ اس کے علاوہ 6سکولوں کو پرائمری سے مڈل کو اپ گریڈ کیاگیالیکن اس میں بھی ماندل کا ایک بھی سکول شامل نہیں ہیں۔ جبکہ20ہائی سکول کو ہائیر سیکنڈری سکولوں کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دیدی گئی تاہم اس میں بھی ماندل کے واحد ہائی سکول کو شامل نہیں کیاگیا جوکہ منتخب نمائندوں کے تنگ نظری کا منہ بولتا ثبو ت ہیں۔ ماندل خوڑ سیلابی پانی کی گرزگاہ پر رابطہ پل نہ ہونے کے باعث بارشوں کے وقت گاڑیاں پھنس جاتی ہیں۔ علاقے کے عوام کا کہنا ہے کہ رابطہ پل کی تعمیر ہمارا دیرینہ مطالبہ ہے جو تاحال پورا نہیں کیا گیا۔ تحصیل سلارزئی کے پسماندہ علاقہ ماندل کا خار سے رابطہ پل نہ ہونے کے باعث بارشوں میں آنے والے سیلابی ریلے عوام کیلئے وبال جان بن جاتے ہیں۔ گزشتہ روز بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلے نے گاڑیوں کو گھیر لیا۔ ان میں سے ایک فیلڈر گاڑی جس میں ایک مریض کو خار ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔ پانی میں پھنس گئی۔ گاڑی میں سوار تمام افراد کو محفوظ طریقے سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔ اس دوران کئی گاڑیاں اس سیلابی ریلے میں پھنس گئی جس کے خلاف ماندل کے نوجوانوں نے احتجاج بھی کیا۔ منتخب نمائندگان کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور کہا کہ ہمارا اولین مطالبہ پل کی تعمیر ہے جس میں مسلسل تاخیر اور جھوٹے وعدوں سے کام لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماندل قوم بہت جلد اس مطالبے پر عملدرآمد کیلئے دھرنا دے گی۔ یاد رہیں کہ ماندل قوم کا دیرینہ مطالبہ ہیں کہ ہمارے لئے اس دریا نما ندی پر پل تعمیر کیا جائے, جس سے اکثر حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.