ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ فاٹا میں ٹیکسز کا نظام قبول نہیں ، 2 جون کو چکدرہ انٹرچینج پر ٹیکس فری زون کے بحالی اور ٹیکسز نظام کے خلاف احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی باجوڑ کے نائب امیر قاری عبدالمجید ، جنرل سیکرٹری محمد حمید صوفی باجوڑ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جان لے کہ ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ فاٹا کے عوام کسی بھی صورت ٹیکسوں کے نفاذ کے لیے تیار نہیں ہیں ھم ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ فاٹا میں اپنے وسائل کے حقوق مانگتے ہیں ، جماعت اسلامی کے جانب سے 2 جون کو ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف بھرپور احتجاج کے طور پر سوات موٹروے ٹول پلازے پر بڑے احتجاجی دھرنے میں بھرپور انداز میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ یوتھ رہنما فرمان اللہ ناظم ، حیات محمد ، جانباز اور جاوید جان بھی تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں پچھلے پانچ سالوں میں کوئی انڈسٹری نہیں بنی ، تعمیراتی کام نہیں ہوئے ، لہذا آئندہ دس سال تک قبائلی علاقوں اور ملاکنڈ ڈویژن کو ٹیکسز نظام سے استثنیٰ دیا جائے۔ کسٹم ایکٹ وفاق کے تحت ہے مگر صوبائی حکومت اس میں کوتاہی کے وجہ سے برابر کی ذمہ دار ہے۔ صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لیں اور اس موقع پر وفاق کو پابند بنائیں کہ وہ ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ فاٹا کو گلگت بلتستان اور کشمیر کی طرح امتیازی حیثیت دے اور حکومت ٹیکس کے بجائے عوام کو ریلیف فراہم کریں انہوں نے پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے قیادت اور ممبران قومی و صوبائی اسمبلیوں پر زور دیا کہ وہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف اپنا کردار ادا کریں ورنہ قوم کھبی ان کو معاف نہیں کرے گی۔ ہم اپنے حقوق کے لیے کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے اور جلد بھرپور احتجاجوں کے لیے آئیندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے.
ٹیکسز نظام کے خلاف احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان
You might also like