انورزادہ گلیار
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال خار باجوڑ میں موجودہ حالات انتہائی تشویشناک ہیں، جہاں آکسیجن اور دیگر ضروری سہولیات کی شدید کمی ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق ہسپتال کو آکسیجن فراہم کرنے والے ٹھیکیدار نے گزشتہ دو سالوں کے بقایا جات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے آکسیجن فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایل پی (Local purchase) کے مد میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال خار ایک پرائیویٹ دوکاندار کا بھی مقروض ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال لیبارٹری، الٹراساونڈ، کار پارکنگ اور باہر موجود دوکانوں سے حاصل ہونے والے کرایہ سے چلائی جا رہی ہیں۔ہسپتال کے مالی بحران کی ایک بڑی وجہ فنڈ کی کمی ہے۔انضمام سے پہلے ہسپتال کو اے ڈی پی (Annual Development Program) فنڈ سے مالی مدد ملتی تھی، لیکن انضمام کے بعد کوئی خاطر خواہ فنڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ باؤلے کتوں کی ویکسین کی کمی بھی فنڈز کی کمی کی وجہ سے ہے، جو عوام کے لئے ایک اور بڑا مسئلہ ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال خار کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وزیر خان صافی کے مطابق حکومت کی جانب سے سال 2023 اور 2024 میں آکسیجن کے لیے انتہائی معمولی فنڈز صرف دو ہزار روپیہ فراہم کیے گئے ہیں جو کہ ناکافی ہیں۔ ہسپتال کی لیبارٹری 1998 کے پرانے ریٹ پر چل رہی ہے، جب کہ موجودہ اخراجات 2024 کی قیمتوں کے مطابق ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت رواں سال کیلئے ہمیں 80 لاکھ فنڈ دینے کا کہا گیا تھا۔لیکن تاحال ایک روپیہ بھی نہیں ملا ہے۔میڈیکل سپرٹنڈنٹ نے مزید کہا کہ اس وقت اگر کوئی مشینری خراب ہو جائے تو اس کے لئے قرض لینا پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق فنڈز کی کمی کے باعث ہسپتال کو بند ہونے کا خطرہ لاحق ہے، اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو صحت کی بنیادی سہولیات کا شدید فقدان پیدا ہو سکتا ہے۔اس صورت حال میں فوری حکومتی مدد اور فنڈز کی فراہمی ضروری ہے تاکہ ہسپتال کی خدمات متاثر نہ ہوں اور مریضوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے سے بچایا جا سکے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال خار بند ہونے کا خطرہ
You might also like