ایم پی اے نثار باز نے ٹائپ ڈی ہسپتال ناواگئ کا دورہ کیا جو کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے چلتا ہے۔ اس موقع پر ڈی ایچ او ڈاکٹر گوہر اور رہنماء اے این پی شیخ جہانزادہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ایم پی اے نے ہسپتال میں عوام کو درپیش مسائل دریافت کئے،اور مریضوں سے بھی پوچھا گیا۔
اسکے بعد ہسپتال کا تفصیلی وزٹ کیا، او پی ڈی، لیبر روم اور لیبارٹری کا بھی دورہ کیا اور سروسز سٹیٹس بارے معلومات حاصل کیئے۔ایمرجنسی میں ڈاکٹرز اور عملے کی حاضری چیک کی گئی۔ ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کی غیر موجودگی کا نوٹس لیا۔ اسکے علاوہ ایمرجنسی میڈیسن کے کیلئے ایم ایس کو ہدایات دیئے, کہ فوری طور پر ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔
مذکورہ ہسپتال میں سٹاف اور ادویات کی کمی تھی اس کے علاؤہ پرائیویٹ سیکٹر سے بھرتی سٹاف کی تنخواہوں کا مسئلہ بھی پیش کیا گیا۔ ایم پی اے نثار باز نے کہا کہ مذکورہ مسائل کو نہ صرف اسمبلی فلور پر ڈسکس کرینگے بلکہ ڈی جی ہیلتھ اور ہیلتھ کمیٹی میں بھی اس پر بات کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ جس پرائیویٹ ادارے کیساتھ معاہدہ ہوا ہے، اس کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ درپیش مسائل پر فوری غور کریں اور اسے حل کریں، کیونکہ حکومت نے مذکورہ ہسپتالوں کیلے 7 کروڑ 50 لاکھ روپے فنڈ ریلیز کردی ہیں۔اگر مذکورہ ادارہ مسئلے حل نہیں کرتی تو اس پر بہت جلد ڈی جی ہیلتھ سے بات کرونگا۔تاکہ اسکا مستقل نکالا جاسکے اور عوام کو صحت کے سہولیات فراہم کیا جاسکے۔۔۔۔
All reactions: