ایاز صادق نے ‘ابھی نندن’ سے متعلق بیان میں آرمی چیف کا نام نہیں لیا۔ وفاقی وزير سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کاکہنا ہےکہ ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران ابھی نندن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا نام ہی نہیں لیا۔ایک بھارتی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کاکہنا تھاکہ جیسے بھارت میں سیاست دان ایک دوسرےکی ٹانگ کھینچتے ہیں، پاکستان میں بھی ایسا ہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست دان ایک دوسرےکو نیچا دکھانے کے لیے ایسے بیانات دیتے ہیں۔ وفاقی وزیرکاکہنا تھاکہ ایاز صادق نے آرمی چیف کا نام ہی نہیں لیا، ایاز صادق ہمارے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کوکہہ رہے تھے، اس لیےکہ وہ ہمارے خلاف ہیں۔خیال رہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے گذشتہ دنوں قومی اسمبلی میں دعویٰ کیاتھاکہ حکومت نے گھٹنے ٹیک کر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھارت بھیجا۔ ایاز صادق کاکہنا تھاکہ میٹنگ میں وزیراعظم نے آنے سے انکار کردیا تھا مگر آرمی چیف اس میں شریک تھے، پسینے میں شرابور وزیرخارجہ شاہ محمود نے کہا تھاکہ خدا کے واسطے ابھی نندن کو واپس جانے دیں، آج رات 9 بجے بھارت حملہ کررہا ہے۔ ایاز صادق کے اس بیان کے بعد سے حکومتی رہنماؤں کی جانب سے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے جب کہ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بھی اس بیان کےا گلے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ‘ کل ایک ایسا بیان دیا گیا جس میں تاریخ کو مسخ کرنے کی بات کی گئی۔’ انہوں نے کہا کہ ایسے منفی بیانیے کے قومی سلامتی پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، منفی بیانیہ بھارت کی شکست اور ہزیمت کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔