وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ چاہتے ہیں ایسا انتخابی عمل ہو جسے ہارنے اور جیتنے والے قبول کریں اور ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم لارہے ہیں۔انتخابی عمل پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کریں گے، گلگت میں ٹھنڈ کے باوجود لوگوں نے ووٹ ڈالا، انہیں خراج تحسین پیش کرتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن کےبارے میں تمام سیاسی جماعتوں نےکہاکہ دھاندلی ہوئی ہے، مسلم لیگ ن2013کاالیکشن جیتی لیکن پھر بھی کہاکہ سندھ میں دھاندلی ہوئی ہے، تحریک انصاف نے صرف چار حلقے کھولنے کی بات کی تھی ، چار حلقوں سے کوئی حکومت تو نہیں بننے لگی تھی، اگر چار حلقوں کا ٹھیک طرح آڈٹ ہوتا تو پتا چل جاتا کہ کیا خامیاں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چار حلقے جب نہیں کھولے گئے تو ہم نے اسلام آباد میں دھرنا دیا، 2013 کے الیکشن میں دھاندلی سےمتعلق تمام شواہد قانونی فورم پر لے گئے۔ 2018 کے انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں صرف 102 پٹیشنز دائر ہوئیں جن میں سے پی ٹی آئی کے لوگوں کی 23 پٹیشنز تھیں، پی ٹی آئی نے 14 قومی اسمبلی کی سیٹیں ہاریں جس میں مارجن بہت کم تھا، 2018 کے الیکشن میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مشترکہ طورپر 24 پٹیشنز دائرکیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر اور سینیٹ کے الیکشنز بھی آنے والے ہیں، سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ ہوں اور اس کیلئے ترامیم لارہے ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ 90 لاکھ اوور سیز پاکستانیوں کے لیے ایسا سسٹم لا رہےہیں جس سے وہ پوری طرح پاکستان میں الیکشن میں حصہ لےسکیں گے جبکہ ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ لا رہےہیں تاکہ ایسا انتخابی عمل ہو جسے ہارنے اور جیتنے والے قبول کریں۔