تحریر: حنیف اللہ
پشاور میں قائم چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کے زیر اہتمام چائنہ پاک اکنامک کوریڈورکے پاکستان کی معیشت پر اثرات کے موضوع پر مقابلہ مضمون نویسی کا انعقاد،پشاور کے سترہ تعلیمی اداروں کے ساڑھے چھ سوطلباء و طالبات کی شرکت
پشاور میں چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کے قیام کو پندرہ ماہ کا عرصہ ہو چلا ہے اس دوران مقامی سکولوں، کالجوں ، یونی ورسٹیوں کے طلباء و طالبات سمیت، مقامی شہریوں، اعلیٰ سرکاری اور سول حکام، سیاست دانوں، اراکین سینٹ و قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی کے اراکین، کھلاڑیوں ،منتظمین اور زندگی کے مختلف شعبوں سمیت سات ممالک کے سفیروں اور اعزازی قونصل جنرل اس اسٹیٹ آف دی آرٹ ثقافتی مرکز کا دورہ کر چکے ہیں ۔ چائنہ ونڈو کے منتظمین نے اپنے ہدف کے حصول کے بعد رواں سال 2020 ء میں 20 ہزار وزیٹرز کا ہدف مقرر کیا ہے۔
چائنہ ونڈو میں جہاں چین کی ثقافت اور چین کے بارے میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں وہیں اب یہ مرکز ثقافتی تقریبات کے حوالے سے بھی خاصی مقبولیت حاصل کر گیا ہے پاکستان کا قومی دن ہو یا پھر چین کا قومی دن ،چائنہ ونڈو میں رنگارنگ تقریبات منعقد کی جاتی ہیں ۔ چائنیز زبان سیکھنے سے لے کر چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور سی پیک سے متعلق مقابلہ مضمون نویسی تک گویا چائنہ ونڈو میں ہر عام و خاص کی تفریح طبع کے لئے بھی انتظام موجود ہے۔یہ کہنے میں بھی کوئی عار نہیں کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پشاور میں چینی ثقافتی مرکز کے قیام کا فیصلہ بلاشبہ چین کے ہر دل عزیزسفیر عزت مآب یاوٴ جنگ کی ذاتی دلچسپی کے باعث ممکن ہوا۔چائنہ ونڈو کے منتظمین نے عوام خاص طور پر طلباء میں سی پیک سے متعلق شعور بیدار کرنے کی غرض سے مضمون نویسی کا مقابلہ منعقد کیا جس کا موضوع تھا کہ سی پیک پاکستان باالخصوص خیبر پختون خوا کی معاشی و اقتصادی ترقی کے لئے کتنا اہم ہے؟اس مقابلے کا انعقاد انگریزی اور اردو زبانوں میں کیا گیا۔پشاور کے17 تعلیمی ادارے کے ساڑھے چھ سو طلباء و طالبات نے مقابلے میں حصہ لیا۔
نتائج کے مطابق مردوں کے انگریزی مقابلے میں فرنٹئیر ماڈل سکول کے طالب علم الطاف حسین نے پہلی،پشاور ماڈل سکول کے سید ہارون شاہ نے دوسری اور کنٹونمنٹ پبلک سکول کے فرہاد علی نے تیسری پوزیشن حاصل کی،خواتین مقابلوں میں گورنمنٹ فرنٹئیر کالج کی طالبہ فرح ملک اول رہیں،ورسک ماڈل کالج کی درخشاں زیب نے دوسری اور پشاور ماڈل ڈگری کالج کی طالبہ آمنہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔اردو کیٹگری میں مردوں کا تقریری مقابلہ پشاور ماڈل ڈگری کالج دلہ زاک روڈ کے محمد سالار نے جیت لیا۔پشاور ماڈل سکول کے حسیب الرحمان نے دوسری اور خیبر گرامر سکول کے عباس علی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔خواتین مقابلوں میں ورسک ماڈل سکول اینڈ
کالج کی طالبہ سارہ بی بی نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔پشاور ماڈل سکول گرلز ٹو کی شہرور ساجد نے دوسری اور گورنمنٹ سٹی گرلز کالج کی حرا بی بی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔مختلف کالجوں کے طلباء اور طالبات کو دس خصوصی انعامات بھی دئیے گئے جن میں فارورڈ ماڈل سکول کے محمد افنان، خیبر گرامر سکول کی سدر ا سحر،ایڈورڈز کالج سکول کے عمر، آرمی پبلک سکول کی فضا زیب اور مناہل چوہدری،گورنمنٹ کالج نحقی کی سدرا گل، ورسک ماڈل سکول کی طالبہ ابتسام زاہداور منزہ اشفاق ، فرنٹئیر کالج کی اقراء اور نوجوان وقار احمد اعوان شامل تھے۔
انعام یاففگان میں انعامات تقسیم کرنے کی تقریب چائنہ ونڈو میں منعقد ہوئی وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم خلیق الرحمان اور کے پی بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈکے سی ای او حسن داوٴدبٹ مہمان خصوصی تھے جنہوں نے قیمتی انعامات تقسیم کئے اس موقع پر خلیق الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ،سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے اور برادر ہمسایہ ملک چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیایہی وجہ ہے کہ نہ صرف حکومتی بلکہ عوامی سطح پر بھی دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے سے محبت اور چاہت کے رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔خلیق الرحمان نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پاکستان کی معاشی اور اقتصادی ترقی کے لئے ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے اب جبکہ اس کوریڈور کا ایک مرحلہ مکمل ہو چکا ہے دوسرے مرحلے میں اس کے ثمرات ہم تک پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبے میں سی پیک کے چھ بڑے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔قراقرم ہائی وے کی تعمیر سے ہمیں شمالی علاقوں تک رسائی میں آسانی ہو گی اسی طرح کاغان میں سکی کناری ہائیڈرل پاور پراجیکٹ سے 900میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی جس سے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور پھر خاص طور پر رشکئی اکنامک زون کے قیام سے نہ صرف معاشی و اقتصادی سرگرمیاں عروج پائیں گی بلکہ ڈیڈھ لاکھ سے زیادہ افراد کو روزگار بھی ملے گا۔خلیق الرحمان نے مزید کہا کہ سی پیک کی اہمیت کے پیش نظر اس موضوع پر انگریزی اور اردو میں مقابلے کا انعقاد شبہ وقت کا اہم تقاضا اور چائنہ ونڈو منتظمین کی ایک شاندار کاوش ہے جس پر منتظمین مبارکباد کے مستحق ہیں۔تقریب سے خطاب میں خیبر پختون خوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے چیف ایگزیکٹو افیسر حسن داوٴد بٹ نے کہا کہ سی پیک کا زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا جہاں معاشی و اقتصادی سرگرمیاں شروع ہونے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے سی طرح سی پیک میں زراعت کے شعبے میں بھی کئی منصوبوں پر کام ہو گا معاشی و سماجی شعبے میں کام کیا جائے گاصحت اور غربت میں کمی کے علاوہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی،ووکیشنل ٹریننگ اور تعلیم کے شعبوں میں سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ان اقدامات سے جہاں معاشی و اقتصادی ترقی ہو گی وہیں فلاح و بہبود کے شعبوں ملک بھر میں بہتری لائی جائے گی۔حسن داوٴد بٹ نے سی پیک کے موضوع پر مقابلہ مضمون نویسی کو انتہائی اہم قدم قرار دیتے ہوئے طلباء کو پاک چین دوستی میں اپنا مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔اس موقع پر انعامات حاصل کرنے والے طلباء و طالبات نے کہا کہ انہیں سی پیک سے متعلق مقابلہ مضمون نویسی میں شرکت کر کے انتہائی خوشی ہوئی ہے اور انہوں نے کوشش کی کہ اس اہم ترین اقتصادی منصوبے سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کر سکیں ۔