حکومت پنجاب نے 2 سال میں وزراء، سول اور پولیس بیوروکریسی کے تقرر اور تبادلوں کے نئے ریکارڈ قائم کر دیے۔دو سال قبل ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں پاکستان تحریک انصاف نے سادہ اکثریت سے حکومت قائم کی اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا گیا۔پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے تقریباً دو سالوں میں 3 بار چیف سیکرٹری اور 4 بار انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سمیت لاہور اور ڈیرہ غازی خان کے کمشنرز تبدیل کیے ہیں۔صوبائی و زیر اطلاعات کو 3 بار بدلا گیا جب کہ 14 محکموں کے سیکرٹریز کو تین سے آٹھ بار تبدیل کیا گیا۔سول اورپولیس بیوروکریسی میں وسیع پیمانے پر تبادلوں کا پہلا راؤنڈ ستمبر 2018 میں اور دوسرا نومبر 2019 میں مکمل کرکے بیوروکریسی میں ہلچل مچا دی، عوام کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والے لاکھوں روپے افسران کے ٹی اے اورڈی اے پر خرچ کیے گئے۔پنجاب کابینہ میں اطلاعات کے وزیر کو تین بار بدلا گیا جس کے بعد گھوم پھر کر پہلے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو ہی قلمدان سونپ دیا گیا۔محکمہ خوراک پہلے سمیع اللہ چوہدری کو سونپا گیا پھر سینیئر وزیر علیم خان کو وزیرخوراک بنادیا گیا، نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد علیم خان اور سبطین خان مستعفی ہوگئے تھے۔ضمانت منظور ہونے کے بعد علیم خان کو سینیئر وزیر اور خوراک کا قلمدان سونپ دیا گیا اور سبطین خان کو محکمہ جنگلات مل گیا، اب اسد کھوکھر نے اپنی وزارت چھوڑدی ہے۔سول سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت نے حلف اٹھانے کے بعد اکبر حسین درانی کو تبدیل کرکے یوسف نسیم کھوکھر کو پہلا چیف سیکرٹری مقرر کیا، پھر یوسف نسیم کھوکھر، اعظم سلیمان کو بدل کر اب جواد رفیق ملک کو چیف سیکرٹری مقرر کیا گیا۔اسی طرح کلیم امام ،طاہر خان ،امجد سلیمی اور عارف نواز چار آئی جی تبدیل کرکے ڈاکٹر شعیب دستگیر کو پانچواں آئی جی لگایا گیا ہے۔موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد سینیئر ممبربورڈ آف ریونیو کی آسامی پر تعینات آفیسرز کو تین بار تبدیل کیا اور بالآخر بابر حیات تارڑ کو یہ ذمہ داری سونپ دی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے اپنے ضلعے ڈی جی خان اور لاہور کے کمشنرز کو بھی چار، چار بار تبدیل کیا گیا، اس وقت ساجد ظفر کمشنر ڈی جی خان تعینات ہیں جبکہ کمشنر لاہور کی آسامی خالی پڑی ہے۔سول سیکرٹریٹ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے سیکرٹری کو 8 بار، محکمہ اسکول اور آبپاشی کے سیکرٹریز کو 7، 7 بار، محکمہ سروسز، خوراک، لائیواسٹاک، ماحولیات اور ٹرانسپورٹ کے سیکرٹریز کو پانچ، پانچ بار تبدیل کیا۔محکمہ کوآپریٹو، ایکسائیز اور بلدیات کے سیکرٹریز 4، 4 بار تبدیل کیے گئے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اور محکمہ اطلاعات کے سیکرٹریز بھی تین، تین بار بدلے گئے ہیں۔موجودہ حکومت نے اپنی 2 سالہ مدت میں بعض وزراء سمیت بیوروکریسی میں ہلچل مچائے رکھی، درجن سے زائد صوبائی محکموں کے سیکرٹریز کو تین بار سے زائد تبدیل کرکے تقرر وتبادلہ کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔