باجوڑ ایجنسی ولی باغ میں تعمیر ہونے والی واٹر سپلائی سکیم چار سال گزرنے کے باجود مکمل نہیں ہوئی

0

باجوڑ ایجنسی ولی باغ میں تعمیر ہونے والی واٹر سپلائی سکیم چار سال گزرنے کے باجود مکمل نہیں ہوئی
پائپ لائن ٹوٹ پھوٹ کا شکار کوئی پُر سانِ حال نہیں
انورزادہ گلیار
باجوڑ ایجنسی تحصیل خار گاؤں ولی باغ میں سال 2014ء ؁ میں تعمیر ہونے والی واٹر سپلائی سکیم پرسال 2013میں کام شروع ہوا تھا ۔ سرکاری دستاویزات میں اس واٹر سپلائی سکیم کیلئے 72لاکھ 48ہزار خطیر رقم مختص ہوئی تھی ۔لیکن ابھی تک مجوز ہ واٹر سپلائی سکیم تعطل کا شکار ہے ۔پائپ لائن جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ اور تنزل کی طرف جارہی ہے اور مشینری بھی خراب ہورہی ہے ۔اس سلسلے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے سب ڈویژن آفیسر پبلک ہیلتھ باجوڑ کو درخواست دی ،تو وہاں موجود سب انجینئر محمد اقبال نے بتایا کہ مذکورہ واٹر سپلائی سکیم سرکاری کاغذات میں مکمل ہے اور محکمے نے مالک کے حوالے کردی ہے ۔اُ نہوں نے کہا کہ پبلک ہیلتھ نے باقاعدہ طور پر اسے ٹیسٹ کے طور پر چلایا بھی ہے ۔واٹر سپلائی سکیم کومالک کے حوالے کرنے کے بعد محکمے کی ذمہ دار ی ختم ہو جاتی ہے ۔اُ نہوں نے مذید کہا کہ واٹر سپلائی سکیم منظور ہونے کے وقت محکمے نے مالک زمین کے ساتھ ایک ایگریمنٹ پر دستخط کیا تھا جس کے مطابق واٹر سپلائی سکیم مکمل ہونے کے بعد لوگ اپنی مدد آپ کے تحت خود چلائیں گے اور ساتھ اس واٹر سپلائی سکیم کا خیال بھی رکھیں گے ۔لیکن اب واٹر سپلائی سکیم کا خراب ہونا مالک کی ذمہ دار ی ہے نہ کہ ڈیپارٹمنٹ کی ۔ جب مذکورہ واٹر سپلائی سکیم کا وزٹ کیا گیا تو مشینری سے مین چینل تک پائپ اور ٹینکی میں وال بھی نہیں لگے ہوئے تھے۔گاؤں کے ایک رہائشی زین اللہ کے مطابق ٹینکی کے لئے جگہ بغیر کسی قیمت کے دی گئی تھی لیکن چار سال گزرنے کے باوجود لوگو ں کو پانی میسرنہیں ہوا اور گاؤں کے لوگ دور سے پانی لانے پر مجبور ہیں ۔ایک اوررہائشی آصف کے مطابق ٹھیکدار نے محکمے کے ساتھ ساز باز کرکے اپنے بل پاس کرائے لیکن سکیم کی تعمیر ادھوری چھوڑگیا ۔مذید معلومات کے لئے جب ٹھیکدارسلیمان خان سے رابطہ کیا تو اُ نہوں نے کہا کہ واٹر سپلائی سکیم میں تھوڑاکام باقی ہے ۔اُس کے مطابق ڈیپاڑمنٹ نے واٹر سپلائی سکیم کو پائپ کے بغیر ٹیسٹ کیا تھا ۔ ٹھیکدار سلیمان خان نے سب انجنیئر کی بات کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مذکور ہ واٹرسپلائی سکیم کو ذاتی کوشش سے منظور کروایا اور ساتھ ایک ایگریمنٹ پر دستخط کئے ۔مقامی ایک شخص فاروق کا کہنا ہے کہ ٹھیکدار اور محکمے کی ملی جُلی بگھت کی باعث واٹر سپلائی سکیم چار سال گزرنے کے باوجود تعطل کا شکار ہے ۔ ڈیپارٹمنٹ کی پائپ لائن بیچھائے بغیرواٹر سپلائی سسکیم کی تعمیر کو مکمل تصورکرنا اورٹھیکدار کے تمام بل پاس کرانا فکر کی بات ہے ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.