باجوڑ میں پولیو کے پے درپے کیسز ، 7اعلیٰ پولیو آفیسران نوکریوں سے فارغ

0

باجوڑ میں پولیو کے پے درپے کیسز ، 7اعلیٰ پولیو آفیسران نوکریوں سے فارغ ۔ اقوام متحدہ کے چار اور محکمہ صحت کے تین آفیسر ز شامل۔ پولیو مہم میں کسی قسم کی غفلت اور لاپر واہی برداشت نہیں کی جائیگی ۔ قبائلی اضلاع اور باجوڑ میں کوئی نوگو ایریا نہیں ، وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو بابر بن عطاء او رڈپٹی کمشنر باجوڑ عثمان محسود کا باجو ڑمیں پریس کانفرنس سے خطاب ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور ڈپٹی کمشنر باجوڑ عثمان محسود نے کہا کہ باجوڑ میں پے درپے پولیوکیسز قبائلی اضلاع ،صوبے اور پاکستان کیلئے بدنامی کا باعث ہے ۔پولیو کیسز کیوجہ سے بین الاقوامی سطح ملک کی بدنامی ہورہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار شفاف انکوائری کی گئی جس کے بعد غفلت برتنے والے آفیسرز کیخلاف کاروائی کا فیصلہ کیاگیا ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطاء نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی حکم پر ضلع باجوڑ آیاہوں کیونکہ یہاں پر پے درپے تین پولیو کیسز نے حکومت کو تشویش میں مبتلا کردیاہے اور پولیو کیسز نہ صرف پاکستا ن کیلئے باعث تشویش ہے بلکہ یہ دنیا کیلئے بھی باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع اور باجو ڑمیں کوئی نوگو ایریا نہیں ہے اور ہر جگہ تک ہماری رسائی ممکن ہے ۔ باجو ڑمیں تین پولیو کیسز آنے کے بعد ہم نے شفاف انکوائری کی اور ڈپٹی کمشنر باجو ڑکے تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ دار افراد کیخلاف کاروائی کی گئی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جن آفیسران کو فارغ کیاگیاہیں اُن کی کوتاہی یہ تھی کہ انہوں نے پولیو قطروں سے انکاری والدین کے بارے میں ضلعی انتظامیہ ، ڈسٹرکٹ سرجن اور اپنے بالا آفیسران کو آگاہ نہیں کیا تھا ۔ ان کی بنیادی ذمہ داری یہ تھی کہ وہ انکاری والدین کے بارے میں بروقت اپنے بالا آفیسران کو اطلاع دیتے مگر اُنہوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا اور سارے معاملے پر چشم پوشی اختیار کی ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے بتایا کہ پولیو ویکسین کو بچوں تک پہنچانا اور اُن کے والدین کے شکوک وشبہات کو ختم کرنے حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس کیلئے اقوام متحدہ اور محکمہ صحت کے اہلکاروں کو بھاری تنخواہیں دی جاتی ہیں۔ بابر بن عطاء نے کہا کہ ماضی میں ضلعی انتظامیہ کے پاس اختیار ات نہیں تھے اور جب بھی کوئی پولیو کیس آتاتھا تو وہ تحقیقاتی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھیجواتے تھے مگر اُن پر کوئی عملدر آمد نہیں ہوتا تھا لیکن موجودہ حکومت نے تمام تر اختیارات ضلعی انتظامیہ کو دی ہے اور باجو ڑمیں جن سات آفسیرز کو نوکریوں سے فارغ کیاگیاہیں وہ ضلعی انتظامیہ کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں کیاگیاہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں بابر بن عطاء نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر باجوڑ نے پولیو کیلئے مستقل بنیادوں پر دو ہزار اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیاہے اور انشاء اللہ اس پر جلد وزیر اعظم عمران خان اور عالمی ڈونرز سے بات کروں گا۔ دریں اثناء نوکریوں سے فارغ کئے جانیوالوں میں اقوام متحدہ کے چار آفیسرز جبکہ پاکستانی محکمہ صحت کے تین آفیسرز شامل ہیں جن میں اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسف کے یونین کونسل سپورٹ آفیسر، سوشل موبلائیزر،عالمی ادارہ صحت کے یونین کونسل پولیو آفیسر اور تحصیل سپورٹ آفیسر جبکہ محکمہ صحت کاایک ڈینٹل ٹیکنیشن ، ایک میڈیکل ٹیکنیشکن اور ایک ای پی آئی ٹیکنیکشن شامل ہیں ۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.